Anwar-ul-Bayan - Al-Baqara : 14
قُلِ اللّٰهَ اَعْبُدُ مُخْلِصًا لَّهٗ دِیْنِیْۙ
قُلِ : فرمادیں اللّٰهَ اَعْبُدُ : میں اللہ کی عبادت کرتا ہوں مُخْلِصًا : خالص کر کے لَّهٗ : اسی کے لیے دِيْنِيْ : اپنی عبادت
کہہ دو کہ میں اپنے دین کو (شرک سے) خالص کر کے اس کی عبادت کرتا ہوں
(39:14) قل اللّٰہ اعبد مخلصا لہ دینی۔ (معنی کے لئے ملاحظہ ہو 39:2) ۔ ضمیر فاعل اعبد سے حال ہے۔ اور اللّٰہ۔ اعبد کا مفعول۔ مفعول کو مقدم لانے سے تاکید کا مفہوم پیدا ہوتا ہے۔ کہہ دیجئے :۔ میں تو اللہ ہی کی عبادت کرتا ہوں اپنے دین کو اس کے لئے (شریک وغیرہ سے) خالص کرتے ہوئے (تم اللہ کو چھوڑ کر جس کی چاہو عبادت کرو نتیجہ کو تم خود ہی دیکھ لوگے)
Top