Jawahir-ul-Quran - Az-Zumar : 64
فَرَجَعُوْۤا اِلٰۤى اَنْفُسِهِمْ فَقَالُوْۤا اِنَّكُمْ اَنْتُمُ الظّٰلِمُوْنَۙ
فَرَجَعُوْٓا : پس وہ لوٹے (سوچ میں پڑھ گئے) اِلٰٓى : طرف۔ میں اَنْفُسِهِمْ : اپنے دل فَقَالُوْٓا : پھر انہوں نے کہا اِنَّكُمْ : بیشک تم اَنْتُمُ : تم ہی الظّٰلِمُوْنَ : ظالم (جمع)
پھر سوچے اپنے جی میں پھر بولے لوگو46 تم ہی بےانصاف ہو
46:۔ ” فَرَجَعُوْا اِلٰی اَنْفُسِهِمْ الخ “ حضرت ابراہیم (علیہ السلام) کا جواب سن کر مشرکین کے ہوش ٹھکانے آئے اور ان کو تنبیہ ہوئی کہ وہ ان غیر ناطق جمادات کی عبادت کر کے اپنی جانوں پر ظلم کر رہے ہیں بھلا جو اس قدر عاجز و بےبس ہوں کہ اپنی حفاظت بھی نہ کرسکیں وہ دوسروں کے کیا کام آسکتے ہیں ” اِنَّکُمْ اَنْتُمُ الظّٰلِمُوْنَ “ ای بعبادۃ من لا ینطق بلفظۃ ولا یملک لنفسہ لحظۃ و کیف ینفع عابدیہ ویدفع عنھم الباس من لا یرفع عن راسہ الف اس (قرطبی ج 11 ص 302) ۔
Top