Anwar-ul-Bayan - Az-Zumar : 62
اَللّٰهُ خَالِقُ كُلِّ شَیْءٍ١٘ وَّ هُوَ عَلٰى كُلِّ شَیْءٍ وَّكِیْلٌ
اَللّٰهُ : اللہ خَالِقُ : پیدا کرنے والا كُلِّ شَيْءٍ ۡ : ہر شے وَّهُوَ : اور وہ عَلٰي : پر كُلِّ : ہر شَيْءٍ : شے وَّكِيْلٌ : نگہبان
خدا ہی ہر چیز کا پیدا کرنے والا ہے اور وہی ہر چیز کا نگران ہے
(39:62) وکیل۔ صفت مشبہ، وکل مصدر سے۔ نگہبان ، نگران ، کارساز۔ التوکیل کے معنی کسی پر اعتماد کرکے اسے اپنا نائب مقرر کرنے کے ہیں۔ اور وکیل بروزن فعیل بمعنی مفعول ہے جس پر اعتماد کرکے اپنا کام اس کے سپرد کردیا جائے اور جگہ قرآن مجید میں ہے وکفی باللّٰۃ وکیلا (4:81) اور خدا ہی کافی کارساز ہے یعنی اپنے تمام کام اسی کے سپرد کر دیجئے اور کارسازی کے لئے اسی کو کافی سمجھئے
Top