Anwar-ul-Bayan - Al-Baqara : 169
اِنَّ الَّذِیْنَ تَوَفّٰىهُمُ الْمَلٰٓئِكَةُ ظَالِمِیْۤ اَنْفُسِهِمْ قَالُوْا فِیْمَ كُنْتُمْ١ؕ قَالُوْا كُنَّا مُسْتَضْعَفِیْنَ فِی الْاَرْضِ١ؕ قَالُوْۤا اَلَمْ تَكُنْ اَرْضُ اللّٰهِ وَاسِعَةً فَتُهَاجِرُوْا فِیْهَا١ؕ فَاُولٰٓئِكَ مَاْوٰىهُمْ جَهَنَّمُ١ؕ وَ سَآءَتْ مَصِیْرًاۙ
اِنَّ : بیشک الَّذِيْنَ : وہ لوگ جو تَوَفّٰىھُمُ : ان کی جان نکالتے ہیں الْمَلٰٓئِكَةُ : فرشتے ظَالِمِيْٓ : ظلم کرتے تھے اَنْفُسِهِمْ : اپنی جانیں قَالُوْا : وہ کہتے ہیں فِيْمَ : کس (حال) میں كُنْتُمْ : تم تھے قَالُوْا كُنَّا : وہ کہتے ہیں ہم تھے مُسْتَضْعَفِيْنَ : بےبس فِي : میں الْاَرْضِ : زمین (ملک) قَالُوْٓا : وہ کہتے ہیں اَلَمْ تَكُنْ : کیا نہ تھی اَرْضُ : زمین اللّٰهِ : اللہ وَاسِعَةً : وسیع فَتُھَاجِرُوْا : پس تم ہجرت کر جاتے فِيْھَا : اس میں فَاُولٰٓئِكَ : سو یہ لوگ مَاْوٰىھُمْ : ان کا ٹھکانہ جَهَنَّمُ : جہنم وَسَآءَتْ : اور برا ہے مَصِيْرًا : پہنچے کی جگہ
جو لوگ اپنی جانوں پر ظلم کرتے ہیں جب فرشتے ان کی جان قبض کرنے لگتے ہیں تو ان سے پوچھتے ہیں کہ تم کس حال میں تھے وہ کہتے ہیں کہ ہم ملک میں عاجز و ناتواں تھے فرشتے کہتے ہیں کیا خدا کا ملک فراخ نہیں تھا کہ تم اس میں ہجرت کر جاتے ؟ ایسے لوگوں کا ٹھکانہ دوزخ ہے اور وہ بری جگہ ہے
(4:97) ان الذین توفھم الملئکۃ۔ بیشک وہ لوگ جن کی روحوں کو فرشتوں نے قبض کیا۔ یہ آیت ان مسلمان لوگوں کے متعلق نازل ہوئی تھی جو بلا کسی معذوری یا مجبوری کے اپنے عزیزو اقارب اور مال و جائداد کی وجہ سے مکہ میں ہی رہ گئے جب کہ ہجرت اس وقت فرض تھی۔ فرشتوں اور ان کے درمیان یہ مکالمہ ہوا۔ جب فرشتے ان کی روحیں قبض کر رہے تھے توفھم۔ ان (فرشتوں کی جماعت) نے ان (کی روحوں) کو قبض کیا۔ اس نے ان کو اٹھایا وہ ان کو قبض کرتی ہے۔ توفی فعل ماضی بھی ہوسکتا ہے اور فعل مضارع بھی۔ توفی سے قبض کرنا۔ مضارع کی صورت میں اصل میں تتوفی تھا۔ ایک تاء حذف ہوگئی ۔ صیغہ واحد مؤنث غائب۔ باب تفعیل ۔ لفیف مفروق ۔ ھم ضمیر مفعول جمع مذکر غائب۔ ظالمی۔ اصل میں ظالمین تھا۔ اضافت کی وجہ سے نون جمع گرگیا۔ ظالمی انفسہم اپنی جانوں کے دشمن۔ توفھم کی ضمیر مفعول ہم سے حال ہے یعنی درآں حالیکہ وہ اپنی جانوں پر ظلم کر رہے تھے یا کر رہے ہوں گے۔ قالوا۔ کہیں گے فرشتے۔ فیم کنتم۔ تم کس شغل میں تھے۔ تمہارے کیا طور طریقے تھے۔ یعنی تم نے ہجرت کیوں نہ کی۔ قالوا۔ کہیں گے وہ لوگ۔ کنا مستضعفین فی الارض۔ ہم وہاں ہجرت سے مجبور و معذور تھے۔ قالوا۔ کہیں گے فرشتے۔ الم تکن ۔۔ فیہا۔ کیا للہ کی زمین اتنی فراخ و وسیع نہ تھی کہ تم وہاں سے دوسری جگہ ہجرت کر جاتے۔ فاولئک۔ پس یہی لوگ ہیں۔ ماوہم۔ مضاف مضاف الیہ۔ ان کا ٹھکانہ ۔ ان کا مقام سکونت۔ ماوی اسم ظرف بھی ہے اور مصدر بھی۔ مصیرا۔ اسم ظرف۔ لوٹنے کی جگہ۔ قرار گاہ۔ ٹھکانہ۔
Top