Anwar-ul-Bayan - Al-Ghaafir : 30
وَ قَالَ الَّذِیْۤ اٰمَنَ یٰقَوْمِ اِنِّیْۤ اَخَافُ عَلَیْكُمْ مِّثْلَ یَوْمِ الْاَحْزَابِۙ
وَقَالَ : اور کہا الَّذِيْٓ : وہ شخص جو اٰمَنَ : ایمان لے آیا يٰقَوْمِ : اے میری قوم اِنِّىْٓ اَخَافُ : میں ڈرتا ہوں عَلَيْكُمْ مِّثْلَ : تم پر۔ مانند يَوْمِ الْاَحْزَابِ : (سابقہ) گروہوں کا دن
تو جو مومن تھا وہ کہنے لگا کہ اے میری قوم مجھے تمہاری نسبت خوف ہے کہ (مبادا) تم پر اور امتوں کی طرح کے دن کا عذاب آجائے
(40:30) قال الذی امن سے مراد وہی مرد مومن ہے جس کا اوپر ذکر چلا آرہا ہے۔ مثل یوم الاحزاب۔ مضاف مضاف الیہ مل کر مثل کا مضاف الیہ۔ مثل مضاف، الاحزاب : الامم قومیں۔ حزب کی جمع، ای مثل ایام الامر الماضیۃ۔ والایام، الوقائع۔ مطلب یہ ہے کہ :۔ مجھے ڈر ہے کہ گزشتہ امتوں کے (افعال بد کے نتیجے میں) جو عذاب و ہلاکت کے واقعات ان کو پیش آئے ویسے ہی واقعات (تم جو حضرت موسیٰ کی ہلاکت کے جو منصوبے باندھ رہے ہو اس کے نتیجے میں) تم کو بھی نہ آلیں۔
Top