Anwar-ul-Bayan - Az-Zukhruf : 10
الَّذِیْ جَعَلَ لَكُمُ الْاَرْضَ مَهْدًا وَّ جَعَلَ لَكُمْ فِیْهَا سُبُلًا لَّعَلَّكُمْ تَهْتَدُوْنَۚ
الَّذِيْ : جس نے جَعَلَ : بنایا لَكُمُ الْاَرْضَ : تمہارے لیے زمین کو مَهْدًا : گہوارہ وَّجَعَلَ لَكُمْ : اور بنائے تمہارے لیے فِيْهَا : اس میں سُبُلًا : راستے لَّعَلَّكُمْ تَهْتَدُوْنَ : تاکہ تم، تم ہدایت پاؤ
جس نے تمہارے لئے زمین کو بچھونا بنایا اور اس میں تمہارے لئے راستے بنائے تاکہ تم راہ معلوم کرو
(43:10) فائدہ : آگے آیات 10-11-12 ۔ میں اس ذات العزیز العلیم کی صفات بیان فرمائی ہیں۔ مھدا مصدر ہے (باب فتح) بستر بچھانا۔ ٹھکانا بنانا۔ مھاد جمع امھدۃ و مھد : بستر، ہموار زمین۔ فرش، جیسا کہ فرمایا : وجعل لکم الارض فراشا (2:22) جس نے زمین کو تمہارے لئے بچھونا بنایا۔ لکم میں ضمیر جمع مذکر حاضر۔ مفعول لہ جعل کا۔ الارض مفعول ثانی۔ سبلا۔ راستے سبیل کی جمع جعل کا مفعول ثالث۔ فیہا میں ضمیر واحد مؤنث غائب مفعول فیہ الارض کی طرف راجع ہے۔ لعلکم تھتدون : تاکہ ان راستوں پر چل کر اپنی منزل مقصود تک پہنچ سکو۔ فائدہ : (2) زمین کے سارے جغرافیائی تغیرات جن سے انسان کو مدد مل سکتی ہے اس کے تحت میں آگئے۔
Top