Anwar-ul-Bayan - Az-Zukhruf : 56
فَجَعَلْنٰهُمْ سَلَفًا وَّ مَثَلًا لِّلْاٰخِرِیْنَ۠   ۧ
فَجَعَلْنٰهُمْ : تو بنادیا ہم نے ان کو سَلَفًا : پیش رو وَّمَثَلًا : اور ایک مثال لِّلْاٰخِرِيْنَ : بعد والوں کے لیے
ان کو گئے گزرے کردیا اور پچھلوں کے لئے عبرت بنادیا
(43:56) فجعلنھم سلفا ومثلا للاخرین :عاطفہ ہے ہم ضمیر جمع مذکر غائب۔ قوم فرعون کی طرف راجع ہے جس کا اوپر ذکر چلا آرہا ہے۔ ترجمہ :۔ اور ہم نے ان کو (قوم فرعون کو) پچھلے آنے والوں کے لئے سلف اور مثل بنادیا۔ سلفا۔ (باب نصر) مصدر۔ بمعنی واقعہ کا گزر جانا ہے۔ لیکن یہاں بطور اسم مفعول کے استعمال ہوا ہے یعنی گزرا ہوا واقعہ۔ یا یہ سالف کی جمع ہے جیسے خدم کی جمع خادم ہے اور اس کے معنی ہیں گزرا ہوا۔ گزشتہ۔ پہلے گزرا ہوا۔ پیش رو۔ یعنی آخرین میں سے جو ان کی روش پر چلتے رہے اور ان کے انجام (غرقابی) سے سبق حاصل نہ کیا ان کے لئے وہ جہنم کی طرف پیش رو ہوگئے۔ (تفہیم القرآن) مثلا تشبیہی قصہ۔ تمثیل۔ ایسا عجیب واقعہ جو کہاوت کے طور پر بیان کیا جائے ۔ ضرب المثل۔ چناچہ کہا جاتا ہے تمہاری حالت ایسی ہے جیسی قوم فرعون کی ۔ پندو موعظت اور عبرت کے لئے جس کا تذکرہ کیا جائے۔ مثل کے متعلق ملاحظہ ہو 43:8 متذکرۃ الصدر۔
Top