Tafseer-e-Baghwi - Ar-Rahmaan : 23
فَبِاَیِّ اٰلَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ
فَبِاَيِّ اٰلَآءِ : تو ساتھ کون سی نعمتوں کے رَبِّكُمَا : اپنے رب کی تم دونوں تُكَذِّبٰنِ : تم دونوں جھٹلاؤ گے
دونوں دریاؤں سے موتی اور مونگے نکلتے ہیں
22 ۔” یخرج منھما “ اہل مدینہ اور اہل بصرہ نے ” یخرج “ یاء کے پیش اور راء کے زبر کے ساتھ پڑھا ہے اور دیگر حضرات نے باء کے زبر اور راء کے پیش کے ساتھ پڑھا ہے۔ ” اللئولئو والمرجان “ یہ کھارے سمندر سے نکلتے ہیں نہ کہ میٹھے سے۔ اور یہ کلام عرب میں جائز ہے کہ دو چیزوں کو ذکر کیا جائے، پھر ان میں سے کسی ایک کو کسی فعل کے ساتھ خاص کیا جائے۔ جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا ” یا معشرالجن والانس الم یاتکم رسل منکم “ حالانکہ رسول تو انسانوں میں سے ہوئے ہیں نہ کہ جنوں میں سے اور ان میں سے بعض نے کہا ہے کہ آسمان کے پانی اور سمندر کے پانی سے نکلتا ہے۔ ابن جریج (رح) فرماتے ہیں کہ جب آسمان سے بارش ہوتی ہے تو سپیاں اپنا منہ کھول دیتی ہیں۔ پس جب ایک قطرہ بھی ان میں گر جاتا ہے تو ” لئو لئو “ پیدا ہوتے ہیں اور بڑے موتی کو ” لئو لئو “ اور چھوٹے کو مرجان کہتے ہیں اور مقاتل اور مجاہد رحمہما اللہ نے اس کا الٹ کہا ہے اور کہا گیا ہے مرجان سبزرنگ۔
Top