Anwar-ul-Bayan - An-Najm : 45
وَ اَنَّهٗ خَلَقَ الزَّوْجَیْنِ الذَّكَرَ وَ الْاُنْثٰىۙ
وَاَنَّهٗ : اور بیشک وہی ہے خَلَقَ الزَّوْجَيْنِ : جس نے پیدا کیا جوڑوں کو الذَّكَرَ وَالْاُنْثٰى : نر اور مادہ (کی شکل میں)
اور یہ کہ وہی نر اور مادہ دو قسم (کے حیوان) پیدا کرتا ہے
(53:45) (7) وانہ خلق الزوجین الذکرو الانثی۔ اور یہ کہ بیشک اسی نے پیدا کیا یا وہی پیدا کرتا ہے جوڑے کو۔ ایک نر اور ایک مادہ۔ لغات القرآن میں الزوجین کے معنی یوں درج ہیں :۔ وہ دو شکلیں جن میں سے ہر ایک دوسرے کا نظیر ہو یا نقیض ہو ۔ جوڑا۔ زوج کا تثنیہ بحالت نصب و جز۔ آیت شریفہ ومن کل شیء خلقنا زوجین اور ہر چیز کے بنائے جوڑے “۔ میں بعض نے زوجین کے معنی نر اور مادہ کے لئے ہیں اور بعض نے مرکب کے۔ اور صحیح وراجح معنی صنفوں اور قسموں کے ہیں ہر شے کی ہم نے دو قسمیں کی ہیں اور قسم سے مراد مقابل ہے یعنی ہر شے میں خوئی نہ کوئی صفت ذاتی یا عرضی ایسی ہے جس سے دوسری شے جس میں اس صفت کی ضد اور نقیض ملحوظ ہے اس کے مقابل شمار کی جاتی ہے۔ جیسے آسمان و زمین۔ جو ہر و عرض ، گرمی سردی، چھوٹی بڑی، خوشنما بدنما، سفیدی اور سیاہی ۔ روشنی اور تاریکی وغیرہ وغیرہ قاموس القرآن میں ہے : دو قسمیں۔ میاں ، بیوی۔ صاحب الیسر التفاسیر لکھتے ہیں :۔ ای الصنفین الذکر والانثی من سائر الحیوانات۔ یعنی تمام حیوانات کو دو قسموں میں پیدا کیا۔ ایک نر اور مادہ۔ مزید وضاحت کے لئے ملاحظہ ہو مفردات القرآن۔
Top