Anwar-ul-Bayan - An-Naba : 36
جَزَآءً مِّنْ رَّبِّكَ عَطَآءً حِسَابًاۙ
جَزَآءً : بدلہ ہے مِّنْ رَّبِّكَ : تیرے رب کی طرف سے عَطَآءً : بدلہ/ بخشش حِسَابًا : بےحساب/ کفایت کرنے والی
یہ تمہارے پروردگار کی طرف سے صلہ ہے انعام کثیر
(78:36) جزاء من ربک عطاء حسابا : جزاء اور عطاء دونوں مصدر ہیں اور مفعول مطلق ہیں فعل محذوف کے : ای جازا ہم جزاء وعطا ھم عطائ۔ آیت کا ترجمہ ہوگا :۔ یہ بدلہ ہے آپ کے رب کی طرف سے بڑا کافی انعام۔ یہ انعام و اکرام چونکہ ان کے اعمال صالحہ کے عوض میں ہے اس لئے اسے جزاء کہا گیا کیونکہ اس میں اس کا فضل و احسان جلوہ نما ہے اس لئے اسے عطاء کہا گیا ہے پھر عطاء کی صفت حسابا ذکر کی گئی ہے۔ قتادہ نے اس کا معنی کثیرا بتایا ہے یقال احسبت فلانا : ای کثرت لہ العطاء حتی قال حسبی۔ (کہتے ہیں احسبت فلانا یعنی میں نے اس کو اس کثرت سے دیا یہاں تک کہ وہ کہہ اٹھا میرے لئے (یہی) کافی ہے) (ضیاء القرآن) حسابا مصدر ہے لیکن صفت کے قائم مقام ہے۔ ای کثیرا بہت زیادہ۔
Top