Ashraf-ul-Hawashi - Aal-i-Imraan : 108
تِلْكَ اٰیٰتُ اللّٰهِ نَتْلُوْهَا عَلَیْكَ بِالْحَقِّ١ؕ وَ مَا اللّٰهُ یُرِیْدُ ظُلْمًا لِّلْعٰلَمِیْنَ
تِلْكَ : یہ اٰيٰتُ اللّٰهِ : اللہ کی آیات نَتْلُوْھَا : ہم پڑھتے ہیں وہ عَلَيْكَ : آپ پر بِالْحَقِّ : ٹھیک ٹھیک وَمَا اللّٰهُ : اور نہیں اللہ يُرِيْدُ : چاہتا ظُلْمًا : کوئی ظلم لِّلْعٰلَمِيْنَ : جہان والوں کے لیے
اے پیمبر) یہ اللہ کی سچی آیتیں ہیں جو ہم تجھ کو ( جبریل) کی زبان سے5 پڑھ کر سنا رہے ہیں اور اللہ جہان کے لوگوں پر ذرہ بھی ظلم نہیں کرنا چاہتا6
5 یا یہ کہ دنیا اور آخرت کے معالات کی اصل حقیقت تم پر واضح کرنے کے لیے نازل فرماتے ہیں ،۔ (ابن کثیر)6 اور کفار کو جو سزا ملنے والی ہے اس سے ان کو آگاہ کردیا ہے تاکہ کسی پر ظلم نہ ہو (شواکانی) یعنی جہاد اور امر بالمعروف کا جو حکم فرمایا یہ ظلم نہیں خلق پر اس میں ان کی تربیت ہے۔ (موضح) جب اللہ تعالیٰ کو ہر چیز کا علم ہے اور ہر چیز پر قدرت حاصل ہے تو اسے کسی پر ظلم کرنے کی کیا ضرورت ہے۔ (ابن کثیر ٌ)
Top