Urwatul-Wusqaa - Al-Qalam : 18
وَ لَا یَسْتَثْنُوْنَ
وَلَا : اور نہ يَسْتَثْنُوْنَ : وہ استثناء کررہے تھے
اور انہوں نے اس میں (کچھ بھی) استثناء نہ کی (ان شاء اللہ نہ کہا)
اور انہوں نے بات کرتے ہوئے کسی کو بھی اس میں استثناء نہ کیا 18 ؎ ان کا ارادہ اپنے باغ کے پھل چننے اور کھیتی کاٹنے کا تھا اور ظاہر ہے کہ باغوں والے اپنے باغوں کے پھل چنتے اور کھیتیوں والے اپنی کھیتوں کو کاٹتے آئے ہیں ، کاٹ رہے ہیں اور جب تک یہ نظام قائم ہے کاٹتے رہیں گے لیکن ان لوگوں پر افتاد کیوں پڑی ؟ اس لئے کہ انہوں نے ایک ایسی اسکیم سوچی جو ان کو سوچنے کا حق نہیں تھا اور اگر اس طرح سرمنڈاتے ہی اولے نہ پڑتے تو شاید ان کی عقلیں درست نہ ہوتیں۔ اس طرح وہ پہلے مرحلہ ہی پر حقیقت کو سمجھ گئے اگرچہ باغ کا پھل اور کھیتی ان کے ہاتھ سے نکل گئی لیکن حقیقت ان کی سمجھ میں آگئی اور ایسا لگتا ہے کہ وہ سنبھل گئے اور انہوں نے حقیقت کا سراغ پا لیا اگر ان کی قسمت مزید باور ہوئی تو وہ بات کرتے وقت اس میں سے کچھ تو مستثنیٰ کردیتے کہ چلو جتنا خرچ ان کا والد کرتا تھا اور جس طرح اس نے ایک نیکی کا کام اپنیذمہ لیا تھا وہ اس کے برابر نہیں تو کچھ تو حصہ لیتے رہتے تاکہ وہ اپنی دنیا کو سنوارنے کیس اتھ ساتھ اپنی آخرت کی بھی کچھ تو فکر کرتے۔ انہوں نے اپنے باپ کو بیوقوف سمجھا اور خود سمجھداری کا تمغہ حاصل کرنے کے لئے نکل کھڑے ہوئے حالانکہ کام آنے والی وہی بات تھی جو ان کے والد نے اختیار کی اور جس کو غلط ثابت کرنے کے لئے انہوں نے سکیم تیار کی جس سکیم سے ان کا سارا کیا کرایا بھسم ہو کر رہ گیا۔
Top