Al-Qurtubi - Al-Anfaal : 47
وَ لَا تَكُوْنُوْا كَالَّذِیْنَ خَرَجُوْا مِنْ دِیَارِهِمْ بَطَرًا وَّ رِئَآءَ النَّاسِ وَ یَصُدُّوْنَ عَنْ سَبِیْلِ اللّٰهِ١ؕ وَ اللّٰهُ بِمَا یَعْمَلُوْنَ مُحِیْطٌ
وَلَا تَكُوْنُوْا : اور نہ ہوجانا كَالَّذِيْنَ : ان کی طرح جو خَرَجُوْا : نکلے مِنْ : سے دِيَارِهِمْ : اپنے گھروں بَطَرًا : اتراتے وَّرِئَآءَ : اور دکھاوا النَّاسِ : لوگ وَيَصُدُّوْنَ : اور روکتے عَنْ : سے سَبِيْلِ : راستہ اللّٰهِ : اللہ وَاللّٰهُ : اور اللہ بِمَا : سے۔ جو يَعْمَلُوْنَ : وہ کرتے ہیں مُحِيْطٌ : احاطہ کیے ہوئے
اور ان لوگوں جیسے نہ ہونا جو اتراتے ہوئے (یعنی حق کا مقابلہ کرنے کے لئے) اور لوگوں کو دکھانے کے لئے گھروں سے نکل آئے اور لوگوں کو خدا کی راہ سے روکتے ہیں۔ اور جو اعمال یہ کرتے ہیں خدا ان پر احاطہ کئے ہوئے ہے۔
( آیت 47) اس میں مراد ابو جہل اور اس کے وہ ساتھی ہیں جو بدر کے دن قافلے کی مدد نصرت کے لیے نکلے تھے۔ وہ دو شیزائوں گانا گانے والیوں اور آلات موسیقی کو ساتھ لے کر نکلے تھے۔ جب وہ حجفہ کے مقام پر پہنچے تو خفاف کنانی جو کہ ابو جہل کا دوست تھا اس نے اپنے بیٹے کے ہمراہ تحائف اور ہدایا اس کی طرف بھیجے اور کہا بھیجا : اگر و چاہے تو میں مردوں کے ساتھ تیری امداد کروں اور اگر چاہے تو میں بذات خود ہی اپنی قوم کے اونٹوں سمیت تیری امداد کو آجائوں۔ تو ابو جہل نے کہا : اگر ہماری جنگ اللہ تعالیٰ سے ہئی جیسا کہ محمد ﷺ گمان کرتے ہیں، تو قسم بخدا ! ہمارے پاس اللہ تعالیٰ کے ساتھ جنگ لڑنے کی کوئی طاقت نہیں۔ اور اگر ہماری جنگ لوگوں سے ہوئی تو قسم بخدا ! ہمارے پاس لوگوں کے ساتھ لڑنے کے لیے قوت اور طاقت ہے، قسم بخدا ! ہم محمد ﷺ سے جنگ کیے بغیر واپس نہیں لوٹیں گے بلکہ ہم بدر میں اتریں گے اور وہاں شراب پئیں گے، دوشیزائیں آلات موسیقی بجا کر ہمارے اوپر گیت پیش کریں گی، کیونکہ عرب کے میلوں میں سے بدر ایک میلہ ہے اور ان کی منڈیوں میں سے ایک منڈی ہے، یہاں تک کہ عرب ہمارے نکلنے کے بارے سن لیں گے اور پھر ہمیشہ تک ہم سے ڈرتے رہیں گے۔ پس وہ بدر میں جا اترے لیکن ان کی ہلاکت و بربادی میں سے جو ہوا سو ہوا۔ لغت میں البطر سے مراد اللہ تعالیٰ کی نعمتوں کے ساتھ اور جو اللہ تعالیٰ نے اسے عافیت عطا فرمائی ہے اس سے معاصی اور گناہ پر قوت حاصل کرنا ہے یہ مصدر ہے اور حال کے محل میں ہے۔ ای خرجوابطرین مرائین صادین ( یعنی وہ نکلے اس حال میں کہ اترانے والے تھے، ریاکاری کرنے والے تھے، روکنے والے تھے) اور ان کے روکنے سے مراد لوگوں کو گمراہ کرنا ہے۔
Top