Tafseer-e-Baghwi - Al-Israa : 14
اِقْرَاْ كِتٰبَكَ١ؕ كَفٰى بِنَفْسِكَ الْیَوْمَ عَلَیْكَ حَسِیْبًاؕ
اِقْرَاْ : پڑھ لے كِتٰبَكَ : اپنی کتاب (نامہ اعمال) كَفٰى : کافی ہے بِنَفْسِكَ : تو خود الْيَوْمَ : آج عَلَيْكَ : اپنے اوپر حَسِيْبًا : حساب لینے والا
(کہا جائے گا کہ) اپنی کتاب پڑھ لے آج اپنا آپ ہی محاسب کافی ہے،
14۔” اقراء کتابک “ اس کو کہا جائے گا کہ اپنے اعمال نامے کو پڑھ ” کفیٰ بنفسک الیوم علیک حسیا ً “ محاسبا ً کے معنی میں ہے۔ حسن کا قول ہے جس نے تیری ذات کو خود ہی تجھ پر محاسب بنادیا اس نے یقینا تیرے لیے انصاف کیا ۔ قتادہ کا قول ہے کہ جو شخص دنیا میں پڑھا ہوا نہیں ہوگا اس روز بھی پڑھ لے گا ۔
Top