Tafseer-e-Baghwi - Al-Baqara : 276
یَمْحَقُ اللّٰهُ الرِّبٰوا وَ یُرْبِی الصَّدَقٰتِ١ؕ وَ اللّٰهُ لَا یُحِبُّ كُلَّ كَفَّارٍ اَثِیْمٍ
يَمْحَقُ : مٹاتا ہے اللّٰهُ : اللہ الرِّبٰوا : سود وَيُرْبِي : اور بڑھاتا ہے الصَّدَقٰتِ : خیرات وَاللّٰهُ : اور اللہ لَا يُحِبُّ : پسند نہیں کرتا كُلَّ : ہر ایک كَفَّارٍ : ناشکرا اَثِيْمٍ : گنہگار
خدا سود کو نابود (یعنی بےبرکت) کرتا اور خیرات (کی برکت) کو بڑھاتا ہے اور خدا کسی ناشکرے گنہگار کو دوست نہیں رکھتا
(تفسیر) 276۔: (آیت)” ویمحق اللہ الربوا۔۔۔۔۔۔۔ کفار اثیم “۔ (اللہ تعالیٰ سود کو مٹاتے ہیں) اس کو کم کرتے اور اس کے ذریعے مال کی ہلاکت اور اس کے ذریعے سے برکت ختم ہوجاتی ہے ، ضحاک (رح) حضرت سیدنا عبداللہ بن عباس ؓ کے حوالے سے نقل کرتے ہیں کہ (آیت)” یمحق اللہ الربوا “۔ کا معنی ہے کہ اللہ تعالیٰ اس کے ذریعے سے نہ صدقہ قبول کرتے ہیں نہ جہاد ، نہ حج اور نہ ہی کوئی صلہ رحمی (ویربی الصدقات اور صدقات کو بڑھاتے ہیں) اس کے ثمرات اور ان کے لیے دنیا میں برکت اور اس کے لیے دگنا اجر اور آخرت میں ثواب دیا جائے گا (واللہ ۔۔۔۔۔۔۔ کفار) اور اللہ تعالیٰ کسی کفر کرنے والے اور گناہ گار کو پسند نہیں کرتے) اس سے مراد سود ہے ، اثیم اس کے کھانے کے بسبب ۔
Top