Tafseer-e-Baghwi - Al-Muminoon : 41
فَاَخَذَتْهُمُ الصَّیْحَةُ بِالْحَقِّ فَجَعَلْنٰهُمْ غُثَآءً١ۚ فَبُعْدًا لِّلْقَوْمِ الظّٰلِمِیْنَ
فَاَخَذَتْهُمُ : پس انہیں آپکڑا الصَّيْحَةُ : چنگھاڑ بِالْحَقِّ : (وعدہ) حق کے مطابق فَجَعَلْنٰهُمْ : سو ہم نے انہیں کردیا غُثَآءً : خس و خاشاک فَبُعْدًا : دوری (مار) لِّلْقَوْمِ : قوم کے لیے الظّٰلِمِيْنَ : ظالم (جمع)
تو ان کو وعدہ برحق کے مطابق زور کی آواز نے آپکڑا تو ہم نے ان کو کوڑا کر ڈالا پس ظالم لوگوں پر لعنت ہے
41۔ فاخذتھم الصیحہ، عذاب کی چیخ و پکار ، بالحق، بعض نے کہا کہ ہلاک کرنے والی چیخ اور بعض نے کہا کہ حضرت جبرائیل (علیہ السلام) نے چیخ ماری جس کے ذریعے سے ان کے دل پھٹ گئے۔ فجعلناھم غثائ، ہم نے ان کو ہلاک کردیاجی سے سیلابکے اوپر کوڑا کرکٹ بہہ کر آجاتا ہے ہم نے اس کوڑے کی طرح ان کو کردیا۔ فبعداللقوم الظالمین۔
Top