Tafseer-e-Baghwi - Adh-Dhaariyat : 8
اِنَّكُمْ لَفِیْ قَوْلٍ مُّخْتَلِفٍۙ
اِنَّكُمْ : بیشک تم لَفِيْ : البتہ میں قَوْلٍ مُّخْتَلِفٍ : بات جھگڑنے والی
اور آسمان کی قسم جس میں راستے ہیں
7 ۔ پھر دوسری قسم کی ابتداء کی اور فرمایا ” والسمآء ذات الحبک “ ابن عباس ؓ ، عکرمہ اور قتادہ رحمہما اللہ فرماتے ہیں اچھی اور ٹھیک تخلیق والا۔ کپڑا بننے والا جب عمدہ کپڑا بنے تو اس کو کہا جاتا ہے ” مااحسن حبکتہ بن جبیر (رح) فرماتے ہیں زینت والا۔ حسن (رح) فرماتے ہیں تاروں کے ساتھ مزین کیا گیا۔ مجاہد (رح) فرماتے ہیں مضبوط تعمیر والا۔ مقاتل ، کلبی اور ضحاک رحمہم اللہ فرماتے ہیں راستوں والا جیسا کہ پانی کی لہریں جب ان پر ہوا چلے اور ریت کے ٹیلے کا راستہ بالوں کے گچھے کی ایک لٹ۔ لیکن تو اس کو لوگوں سے دور ہونے کی وجہ سے نہ دیکھ سکے۔ یہ حباک اور حبیکۃ کی جمع ہے اور جواب قسم ہے۔
Top