Tafseer-e-Madani - An-Najm : 15
وَ اَنْ لَّیْسَ لِلْاِنْسَانِ اِلَّا مَا سَعٰىۙ
وَاَنْ لَّيْسَ : اور یہ کہ نہیں لِلْاِنْسَانِ : انسان کے لیے اِلَّا مَا سَعٰى : مگر جو اس نے کوشش کی
اے وہ لوگوں جو ایمان لائے ہو جب تمہارے مڈھ بھیڑ (اور مقابلہ) ہوجائے کافروں کے کسی لشکر سے تو خبردار تم ان کو پیٹھ نہیں دکھانا
21 معرکے میں پیٹھ دکھانا جرم عظیم ۔ وَالْعِیَاذ باللّٰہِ الْعَظِیْمِ : سو ایمان والوں کو خطاب کر کے ارشاد فرمایا گیا کہ جب تمہاری کافروں کے کسی لشکر سے مڈبھیڑ ہوجائے تو تم ان کو پیٹھ نہیں دکھانا اور میدان چھوڑ کر بھاگنا نہیں کہ یہ ایک سنگین جرم اور بڑا سخت گناہ ہے ۔ والعیاذ باللہ العظیم ۔ کہ اس سے بعض اوقات جیتی ہوئی بازی ہر جاتی ہے۔ اور فتح شکست میں بدل جاتی ہے۔ اسی لیے " فرار من الزحف " یعنی میدان کارزار سے بھاگنے کو سبع موبقات یعنی ان سات بڑے گناہوں میں سے قرار دیا گیا ہے جو ہلاکت و تباہی کے گڑھے میں ڈالنے والے ہیں، جیسا کہ بخاری و مسلم وغیرہ کی صحیح حدیث میں حضرت نبی معصوم ﷺ سے مروی ہے۔ بہرکیف اس سے اہل ایمان کو ہدایت فرمائی گئی کہ میدان جنگ میں پیٹھ دے کر بھاگنا نہیں۔ اور یہ ارشاد در اصل انہی تائیدات پر مبنی ہے جن کا ذکر اوپر ہوچکا ہے کہ جن کی پشت پر خدا کی نصرت و امداد ہو اور جن کی مدد کے لئے اللہ کے فرشتے یوں کھڑے ہوں ان کے لئے حرام ہے کہ وہ دشمن کو پیٹھ دکھائیں ۔ والعیاذ باللہ -
Top