Tafseer-e-Baghwi - Ar-Rahmaan : 38
فَبِاَیِّ اٰلَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ
فَبِاَيِّ اٰلَآءِ : تو ساتھ کون سی نعمتوں کے رَبِّكُمَا : اپنے رب کی تم دونوں تُكَذِّبٰنِ : تم دونوں جھٹلاؤ گے
پھر جب آسمان پھٹ کر تیل کی تلچھٹ کی طرح گلابی ہوجائے گا (تو) وہ کیسا ہولناک دن ہوگا
37 ۔” فاذا انشقت “ پھٹ جائے گا۔ ” السماء “ پس دروازہ ہوجائے گا فرشتوں کے اترنے کے لئے ” فکالت وردۃ “ یعنی ورد گھوڑے کے رنگ کی طرح اور وردایسا سفید رنگ جو سرخی اور زردی کی طرف مائل ہو۔ قتادہ (رح) فرماتے ہیں وہ آج کے دن سبز ہے اور اس دن اس کا دوسرا رنگ ہوگا جو سرخی کی طرف مائل ہوگا اور کہا گیا ہے کہ اس کے اس دن مختلف رنگ ہوں گے جیسے ورد گھوڑے کے رنگ کی طرح ۔ بہار میں زرد ہوتا ہے اور سردیوں کی ابتداء میں سرخ اور جب سخت سردی ہو تو غبار آلود ہوتا ہے تو آسمان کے پھٹنے کے وقت رنگ بدلنے کو اس گھوڑے کے رنگ بدلنے کے ساتھ تشبیہ دی گئی ہے۔ ” کالدھان “ دھن کی جمع، آسمان کے رنگ بدلنے کو گھوڑے کے رنگ بدلنے کے ساتھ تشبیہ دی گئی ہے اور وردۃ کو اس کے رنگوں کے مختلف ہونے میں دھن اور اس کے مختلف رنگوں کے ساتھ تشبیہ دی گئی ہے۔ اور یہی ضحاک ، مجاہد اور قتادہ اور ربیع رحمہم اللہ کا قول ہے اور عطاء بن ابی رباح (رح) فرماتے ہیں کہ ” کالدھان “ تل کے تیل کی طرح جو ایک گھڑی میں کئی رنگ بدلتا ہے اور مقاتل (رح) فرماتے ہیں کلاب کے خالص تیل کی طرح۔ ابن جریج فرماتے ہیں کہ آسمان پگھلے ہوئے تیل کی طرح ہوجائے گا۔ جب اس کہ جہنم کی گرمی پہنچے گی اور کلبی (رح) فرماتے ہیں ” کالدھان “ یعنی سرخ چمڑے کی طرح اس کی ” ادھنۃ “ اور دھن ہے۔
Top