Tafseer-e-Baghwi - Ar-Rahmaan : 77
فَبِاَیِّ اٰلَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ
فَبِاَيِّ اٰلَآءِ : تو ساتھ کون سی نعمتوں کے رَبِّكُمَا : اپنے رب کی تم دونوں تُكَذِّبٰنِ : تم دونوں جھٹلاؤ گے
سبز قالینوں اور نفیس مسندوں پر تکیہ لگائے بیٹھے ہوں گے
76 ۔” متکئین علی رفرف خضر “ سیعد بن جبیر (رح) فرماتے ہیں الرفرف جنت کا سرسبز و شاداب باغ ہے اور یہ ابن عباس ؓ سے بھی روایت کیا گیا ہے۔ اس کا واحد رفرفتہ ہے اور فرمایا الرفارف جمع کی جمع ہے اور کہا گیا ہے الرفرف بچھونا ہے اور حسن، مقاتل اور قرظی رحمہم اللہ کا قول ہے اور عوفی نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا ہے کہ الرفرف فضول المجالس وابسط ہے اور ضحاک (رح) اور قتادہ (رح) فرماتے ہیں یہ فرش کے اوپر سبز نشست گاہیں اور ابن کیسان (رح) فرماتے ہیں وہ کہنیاں ہیں۔ اور ابن عینیہ رابی نے کہا اور ان کے غیر نے کہا ہر چوڑا کپڑا عرب کے ہاں رفرف ہے۔ ” وعبقری حسان “ وہ گدے اور موٹی چٹائیاں ۔ یہ جمع ہے اس کا واحد ” عبقریۃ “ ہے اور قتادہ (رح) فرماتے ہیں خش ہر کپڑا عرب کے ہاں عبقری ہے اور ابو عبیدہ (رح) فرماتے ہیں یہ اس زمین کی طرف منسوب ہے جہاں نقش ونگار کا کام ہوتا ہے ۔ قلیل (رح) فرماتے ہیں ہر عمدہ نفیس قابل فخر مردوں اور ان کے علاوہ میں سے عرب کے ہاں عبقری ہے اور اسی سے نبی کریم ﷺ کا قول حضرت عمر ؓ کے بارے میں ہے ” میں نے عمر جیسا حیرت انگیز شخص نہیں دیکھا جو اس کی طرح سیراب کرتا ہوں “۔
Top