Tadabbur-e-Quran - Ar-Rahmaan : 77
فَبِاَیِّ اٰلَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ
فَبِاَيِّ اٰلَآءِ : تو ساتھ کون سی نعمتوں کے رَبِّكُمَا : اپنے رب کی تم دونوں تُكَذِّبٰنِ : تم دونوں جھٹلاؤ گے
تم اپنے رب کی کتنی نعمتوں کو جھٹلائو !
یعنی اس قسم کی جنتوں میں سبز چاندنیوں اور خوبصورت نادر قالینوں پر گائو تکیوں سے ٹیک لگائے ہوئے وہ بیٹھے ہوں گے۔ لفظ عبقریٰ نادر اور قیمتی چیزوں کے لیے آتا ہے اور موقع و محل کی رعایت سے اس کا اطلاق مختلف چیزوں پر ہوسکتا ہے۔ ہم نے محض موقع کی مناسبت سے یہاں اس کو نادر قالینوں کے معنی میں لیا ہے۔ اس کے بعد آیت ترجیح ہے اور اس کا موقع و محل بالکل واضح ہے۔
Top