Tafseer-e-Baghwi - Al-An'aam : 45
فَقُطِعَ دَابِرُ الْقَوْمِ الَّذِیْنَ ظَلَمُوْا١ؕ وَ الْحَمْدُ لِلّٰهِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ
فَقُطِعَ : پھر کاٹ دی گئی دَابِرُ : جڑ الْقَوْمِ : قوم الَّذِيْنَ ظَلَمُوْا : جن لوگوں نے ظلم کیا (ظالم) وَ : اور الْحَمْدُ : ہر تعریف لِلّٰهِ : اللہ کے لیے رَبِّ الْعٰلَمِيْنَ : سارے جہانوں کا رب
غرض ظالم لوگوں کی جڑ کاٹ دی گئی۔ اور سب تعریف خدائے رب العالمین ہی کو (سزاوار ہے)
-45 (فقطع دابر القوم الذین ظلموا) مطلب یہ ہے کہ وہ عذاب کے ساتھ جڑ سے اکھاڑ دیئے گئے تو ان میں سے کوئی باقی نہ رہا۔ (والحمد للہ رب العلمین) اللہ تعالیٰ نے ان کی جڑ کاٹنے پر اپنی تعریف کی ہے کیونکہ یہ اللہ کے رسولوں پر نعمت ہے۔ اللہ تعالیٰ نے اس موقع پر حمد ذکر کر کے مئومنین کو تعلیم دی کہ وہ اللہ کی اس بات پر تعریف کریں کہ وہ ان کو ظالموں سے کافی ہوگیا اور محمد اور آپ کے ساتھی بھی اپنے رب کی حمد کریں جب وہ مکذبین کو ہلاک کر دے۔
Top