Tafseer-e-Majidi - Al-A'raaf : 152
اِنَّ الَّذِیْنَ اتَّخَذُوا الْعِجْلَ سَیَنَالُهُمْ غَضَبٌ مِّنْ رَّبِّهِمْ وَ ذِلَّةٌ فِی الْحَیٰوةِ الدُّنْیَا١ؕ وَ كَذٰلِكَ نَجْزِی الْمُفْتَرِیْنَ
اِنَّ : بیشک الَّذِيْنَ : وہ لوگ جو اتَّخَذُوا : انہوں نے بنالیا الْعِجْلَ : بچھڑا سَيَنَالُهُمْ : عنقریب انہیں پہنچے گا غَضَبٌ : غضب مِّنْ رَّبِّهِمْ : ان کے رب کا وَذِلَّةٌ : اور ذلت فِي : میں الْحَيٰوةِ : زندگی الدُّنْيَا : دنیا وَكَذٰلِكَ : اور اسی طرح نَجْزِي : ہم سزا دیتے ہیں الْمُفْتَرِيْنَ : بہتان باندھنے والے
بیشک جن لوگوں نے گوسالہ کو (اپنا معبود) بنا لیا ہے ان پر ان کے پروردگار کی طرف سے غضب اور ذلت بہت جلد پڑے گی (اسی) دنیا کی زندگی میں اور ہم تہمت گڑھنے والوں کو ایسی ہی سزا دیا کرتے ہیں،207 ۔
207 ۔ ئی اسئ گو سالہ پرستی کے سلسلہ میں سارا کلام حق تعالیٰ کا حضرت موسیٰ کے ساتھ ہوا (ملاحظہ ہو انگریزی تفسیر القرآن) کذلک نجزی المفترین۔ یعنی مفتری دنیا میں بھی مغضوب و ذلیل ہو کر رہتے ہیں، گو کسی خاص حکمت سے کسی خاص عارض کے باعث اس کا ظہور دیر میں ہو یا بالکل نہ ہو، مرشد تھانوی (رح) نے فرمایا کہ دنیا میں ذلت کبھی سزائے معصیت کے طور پر بھی ہوتی ہے۔
Top