Bayan-ul-Quran - Yunus : 32
فَذٰلِكُمُ اللّٰهُ رَبُّكُمُ الْحَقُّ١ۚ فَمَا ذَا بَعْدَ الْحَقِّ اِلَّا الضَّلٰلُ١ۖۚ فَاَنّٰى تُصْرَفُوْنَ
فَذٰلِكُمُ : پس یہ ہے تمہارا اللّٰهُ : اللہ رَبُّكُمُ : تمہارا رب الْحَقُّ : سچا فَمَاذَا : پھر کیا رہ گیا بَعْدَ الْحَقِّ : سچ کے بعد اِلَّا : سوائے الضَّلٰلُ : گمراہی فَاَنّٰى : پس کدھر تُصْرَفُوْنَ : تم پھرے جاتے ہو
تو ان سے کہیئے کہ پھر (شرک سے) کیوں نہیں پرہیز کرتے سو یہ ہے اللہ جو تمہارا رب حقیقی ہے پھر (امر) حق کے بعد اور کیا رہ گیا بجز گمراہی کے (ف 5) پھر حق کو چھوڑ کر) کہاں (باطل کی طرف) پھرے جاتے ہو۔ (ف 6) (32)
5۔ یعنی جو امر حق کی ضد ہوگی وہ گمراہی ہے اور توحید کا حق ہوناثابت ہوگیا پس شرک یقینا گمراہی ہے۔ 6۔ آگے تسلی ہے رسول اللہ ﷺ کو کہ ان لوگوں کی باطل پرستی پر مغموم ہوا کرتے تھے۔
Top