Bayan-ul-Quran - Al-Israa : 109
وَ یَخِرُّوْنَ لِلْاَذْقَانِ یَبْكُوْنَ وَ یَزِیْدُهُمْ خُشُوْعًا۩  ۞
وَيَخِرُّوْنَ : اور وہ گرپڑتے ہیں لِلْاَذْقَانِ : ٹھوڑیوں کے بل يَبْكُوْنَ : روتے ہوئے وَيَزِيْدُهُمْ : اور ان میں زیادہ کرتا ہے خُشُوْعًا : عاجزی
اور ٹھوڑیوں کے بل گرتے ہیں روتے ہوئے (ف 10) اور یہ قرآن ان کا خشوع اور بڑھا دیتا ہے۔
10۔ یہ سجدہ میں گرنا یا بطور شکر کے ہے کہ وعدہ مندرجہ کتب سابقہ پورار ہوا، یا تعظیم و اجلال کے لئے کہ قرآن سن کر ہیبت طاری ہوتی ہے یا مجازا کنایہ ہی کمال انقیاد و خشوع سے۔ اور سجدہ چہرے کے بل ہوتا ہے مگر ٹھوڑی کے بل کہنا مبالغہ کے لئے ہے کہ اپنے چہرے کو زمین اور خاک سے اس قدر لگائے دیتے ہیں کہ ٹھوڑی لگنے کے قریب ہوجاتی ہے۔
Top