Tafseer-Ibne-Abbas - Ibrahim : 42
وَ قَدْ مَكَرَ الَّذِیْنَ مِنْ قَبْلِهِمْ فَلِلّٰهِ الْمَكْرُ جَمِیْعًا١ؕ یَعْلَمُ مَا تَكْسِبُ كُلُّ نَفْسٍ١ؕ وَ سَیَعْلَمُ الْكُفّٰرُ لِمَنْ عُقْبَى الدَّارِ
وَقَدْ مَكَرَ : اور چالیں چلیں الَّذِيْنَ : ان لوگوں نے جو مِنْ قَبْلِهِمْ : ان سے پہلے فَلِلّٰهِ : تو اللہ کے لیے الْمَكْرُ : چال (تدبیر) جَمِيْعًا : سب يَعْلَمُ : وہ جانتا ہے مَا تَكْسِبُ : جو کماتا ہے كُلُّ نَفْسٍ : ہر نفس (شخص) وَسَيَعْلَمُ : اور عنقریب جان لیں گے الْكُفّٰرُ : کافر لِمَنْ : کس کے لیے عُقْبَى الدَّارِ : عاقبت کا گھر
جو لوگ ان سے پہلے تھے وہ بھی (بہتیری) چالیں چلتے رہے ہیں سو چال تو سب اللہ ہی کی ہے۔ ہر متنفس جو کچھ کر رہا ہے وہ اسے جانتا ہے۔ اور کافر جلد معلوم کریں گے کہ عاقبت کا گھر (یعنی انجام محمود) کس کے لئے ہے۔
(42) اور ان کفار مکہ سے پہلے بھی اور لوگوں نے تدبیریں کیں جیسا کہ نمرود وغیرہ اور اس کے ساتھی تو کچھ بھی نہ ہوا کیوں کہ ان سب کی تدبیر کی سزا اللہ تعالیٰ کے پاس موجود ہے، نیک وبد جو نیکی اور برائی کرتا ہے اللہ تعالیٰ کو اس کی سب خبر رہتی ہے اور اسی طرح ان یہودیوں اور تمام کفار کو ابھی معلوم ہوجائے گا کہ نیک انجام یعنی جنت اور فتح بدر اور فتح مکہ کسی کے حصہ میں ہے۔
Top