Tafseer-Ibne-Abbas - Al-Baqara : 43
وَ یَقُوْلُ الَّذِیْنَ كَفَرُوْا لَسْتَ مُرْسَلًا١ؕ قُلْ كَفٰى بِاللّٰهِ شَهِیْدًۢا بَیْنِیْ وَ بَیْنَكُمْ١ۙ وَ مَنْ عِنْدَهٗ عِلْمُ الْكِتٰبِ۠   ۧ
وَيَقُوْلُ : اور کہتے ہیں الَّذِيْنَ كَفَرُوْا : جن لوگوں نے کفر کیا (کافر) لَسْتَ : تو نہیں مُرْسَلًا : رسول قُلْ : آپ کہ دیں كَفٰى : کافی ہے بِاللّٰهِ : اللہ شَهِيْدًۢا : گواہ بَيْنِيْ : میرے درمیان وَبَيْنَكُمْ : اور تمہارے درمیان وَمَنْ : اور جو عِنْدَهٗ : اس کے پاس عِلْمُ الْكِتٰبِ : کتاب کا علم
اور کافر لوگ کہتے ہیں کہ تم (خدا) کے رسول نہیں ہو۔ کہہ دو کہ میرے اور تمہارے درمیان خدا اور وہ شخص جس کے پاس کتاب (آسمانی) کا علم ہے گواہ کافی ہے۔
(43) اور یہود وغیرہ یوں کہہ رہے کہ محمد ﷺ آپ اللہ تعالیٰ کے رسول نہیں ورنہ ہمارے پاس اپنی نبوت کے لیے کوئی گواہ لے کر آؤ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ آپ کہہ دیجیے کہ اللہ تعالیٰ اور جس کے پاس کتاب آسمانی کا علم ہے یعنی حضرت عبداللہ بن سلام اور اس کے ساتھی تو وہ میری رسالت اور اس قرآن کریم کے کلام خداوندی ہونے کے لیے کافی گواہ ہیں۔ اور یا یہ کہ عبداللہ بن سلام کے علاوہ اس سے آصف بن برخیامراد ہیں کیوں کہ جس کے پاس اللہ کی طرف سے کتاب آسمانی کا علم ہوگا تو یقینی طور پر اس میں قرآن کریم کا ذکر اور بیان ہوگا۔
Top