Bayan-ul-Quran - Aal-i-Imraan : 89
فَاَمَّا مَنْ اُوْتِیَ كِتٰبَهٗ بِیَمِیْنِهٖ١ۙ فَیَقُوْلُ هَآؤُمُ اقْرَءُوْا كِتٰبِیَهْۚ
فَاَمَّا : تو رہا مَنْ اُوْتِيَ : وہ جو دیا گیا كِتٰبَهٗ : کتاب اپنی۔ نامہ اعمال بِيَمِيْنِهٖ : اپنے دائیں ہاتھ میں فَيَقُوْلُ : تو وہ کہے گا هَآؤُمُ : لو اقْرَءُوْا : پڑھو كِتٰبِيَهْ : میری کتاب
ہم تو اللہ پر بڑی جھوٹی تہمت لگانے والے ہوجاویں اگر (خدا نہ کرے) ہم تمہارے مذہب میں آجاویں (خصوصا) بعد اس کے کہ اللہ تعالیٰ نے ہم کو اس سے نجات دی ہو۔ اور ہم سے ممکن نہیں کہ اس (تمھارے مذہب) میں پھر آجاویں۔ لیکن ہاں یہ کہ اللہ ہی نے جو ہمارا مالک ہے (ہمارے) مقدر ( میں) کیا ہو ہمارے رب کا علم ہر چیز کو محیط ہے۔ ہم اللہ ہی پر بھروسہ رکھتے ہیں (ف 4) اے ہمارے پروردگار ہمارے اور ہماری (اس) قوم کے درمیان میں فیصلہ کردیجئیے حق کے موافق اور آپ سب سے اچھا فیصلہ کرنے والے ہیں۔ (89)
4۔ اس سے یہ شبہ نہ کیا جائے کہ ان کو اپنے خاتمہ بالخیر کا یقین نہ تھا انبیاء کو یقین دلایا جاتا ہے مقصود اظہار عجز اور تفویض الی المالک ہے جو کہ لوازم نبوت سے ہے۔
Top