Bayan-ul-Quran - At-Tawba : 33
هُوَ الَّذِیْۤ اَرْسَلَ رَسُوْلَهٗ بِالْهُدٰى وَ دِیْنِ الْحَقِّ لِیُظْهِرَهٗ عَلَى الدِّیْنِ كُلِّهٖ١ۙ وَ لَوْ كَرِهَ الْمُشْرِكُوْنَ
هُوَ : وہ الَّذِيْٓ : وہ جس نے اَرْسَلَ : بھیجا رَسُوْلَهٗ : اپنا رسول بِالْهُدٰي : ہدایت کے ساتھ وَدِيْنِ الْحَقِّ : اور دین حق لِيُظْهِرَهٗ : تاکہ اسے غلبہ دے عَلَي : پر الدِّيْنِ : دین كُلِّهٖ : تمام۔ ہر وَلَوْ : خواہ كَرِهَ : پسند نہ کریں الْمُشْرِكُوْنَ : مشرک (جمع)
(چناچہ) وہ (الله) ایسا ہے کہ اس نے اپنے رسول ﷺ کو ہدایت (کا سامان یعنی قرآن) اور سچادین دے کر بھیجا ہے (ف 2) تاکہ اس کو تمام (بقیہ) دینوں پر غالب کردے۔ گو مشرک کیسے ہی ناخوش ہوں۔ (ف 3) (33)
2۔ یعنی اسلام۔ 3۔ اتمام یعنی اثبات وتقویت بالدلائل تو اسلام کے لیے ہر زمانہ میں عام ہے اور یہی مقابل ہے اطفاء بمعنی رد کا اور تصیح تفسیر کے لیے کافی ہے اور مع اعتبار انضمام سلطنت مشروط ہے صلاح اہل دین کے ساتھ اور مع محو کال بقیہ ادیان واقع ہوگا زمانہ عیسیٰ (علیہ السلام) میں۔
Top