Dure-Mansoor - Hud : 120
وَ كُلًّا نَّقُصُّ عَلَیْكَ مِنْ اَنْۢبَآءِ الرُّسُلِ مَا نُثَبِّتُ بِهٖ فُؤَادَكَ١ۚ وَ جَآءَكَ فِیْ هٰذِهِ الْحَقُّ وَ مَوْعِظَةٌ وَّ ذِكْرٰى لِلْمُؤْمِنِیْنَ
وَكُلًّا : اور ہر بات نَّقُصُّ : ہم بیان کرتے ہیں عَلَيْكَ : تجھ پر مِنْ : سے اَنْۢبَآءِ : خبریں (احوال) الرُّسُلِ : رسول (جمع) مَا نُثَبِّتُ : کہ ہم ثابت کریں (تسلی دیں) بِهٖ : اس سے فُؤَادَكَ : تیرا دل وَجَآءَكَ : اور تیرے پاس آیا فِيْ : میں هٰذِهِ : اس الْحَقُّ : حق وَمَوْعِظَةٌ : اور نصیحت وَّذِكْرٰي : اور یاد دہانی لِلْمُؤْمِنِيْنَ : مومنوں کے لیے
اور رسولوں کے قصوں میں سے یہ قصے ہم ایسے بیان کرتے ہیں جن کے ذریعے ہم آپ کے دل کو تقویت دیتے ہیں اور ان قصوں میں آپ کے پاس حق آگیا ہے اور اہل ایمان کے لئے نصیحت ہے
1:۔ ابن جریر وابن منذر وابوالشیخ رحمہم اللہ نے ابن جریح (رح) سے روایت کیا کہ انہوں نے (آیت) ” وکلا نقص علیک من انبیآء الراسل مانثبت بہ فوادک “ کے بارے میں فرمایا تاکہ اے محمد ﷺ آپ جان لیں کہ آپ سے پہلے کچھ انبیاء (علیہم السلام) کی امتوں کی جانب سے پیش آیا (ان کو تکلیفیں اٹھانا پڑیں ) ۔ 2:۔ عبدالرزاق والفریابی و سعید بن منصور وابن جریر وابن منذر وابن ابی حاتم وابوالشیخ وابن مردویہ رحمہم اللہ نے چند طریق سے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ (آیت) ” وجآءک فی ھذہ الحق “ یعنی اس سورت میں (جو آپ کے پاس حق آیا ہے ) ۔ 3:۔ ابن جریر وابوالشیخ وابن مردویہ رحمہم اللہ نے ابوموسی اشعری ؓ سے روایت کیا کہ (آیت) ” وجآءک فی ھذہ الحق “ یعنی اس سورة میں جو آپ کے پاس حق آیا ہے۔ 4:۔ ابوالشیخ (رح) نے سعید بن جبری ؓ سے روایت کیا کہ انہوں نے اس کی مثل فرمایا۔ 5:۔ ابن جریر وابن ابی حاتم وابوالشیخ رحمہم اللہ نے قتادہ ؓ سے روایت کیا کہ (آیت) ” وجآءک فی ھذہ الحق “ یعنی اس دنیا آپ کے پاس حق آیا ہے۔ 6:۔ ابو الشیخ (رح) نے سعید (رح) سے روایت کیا کہ قتادہ ؓ اس سورة کے بارے میں فرمایا کرتے تھے اور حسن ؓ نے بھی فرمایا کہ اس سے مراد ہے دنیا میں آپ کے پاس حق آیا ہے۔ 7:۔ ابوالشیخ (رح) نے ابو رجاء کے راستے سے حسن ؓ سے روایت کیا کہ انہوں نے (آیت) ” وجآءک فی ھذہ الحق “ کے بارے میں فرمایا کہ اس سورت میں (جو حق آیا ) ۔
Top