Dure-Mansoor - An-Nahl : 78
وَ اللّٰهُ اَخْرَجَكُمْ مِّنْۢ بُطُوْنِ اُمَّهٰتِكُمْ لَا تَعْلَمُوْنَ شَیْئًا١ۙ وَّ جَعَلَ لَكُمُ السَّمْعَ وَ الْاَبْصَارَ وَ الْاَفْئِدَةَ١ۙ لَعَلَّكُمْ تَشْكُرُوْنَ
وَاللّٰهُ : اور اللہ اَخْرَجَكُمْ : تمہیں نکالا مِّنْ : سے بُطُوْنِ : پیٹ (جمع) اُمَّهٰتِكُمْ : تمہاری مائیں لَا تَعْلَمُوْنَ : تم نہ جانتے تھے شَيْئًا : کچھ بھی وَّجَعَلَ : اور اس نے بنایا لَكُمُ : تمہارے لیے السَّمْعَ : کان وَالْاَبْصَارَ : اور آنکھیں وَالْاَفْئِدَةَ : اور دل (جمع) لَعَلَّكُمْ : تاکہ تم تَشْكُرُوْنَ : تم شکر ادا کرو
اور اللہ نے تمہیں ماوں کے پیٹوں سے نکالا تم کچھ بھی نہ جانتے تھے، اور اس نے تمہارے لئے کان اور آنکھ اور دل پیدا فرمائے، تاکہ تم شکر کرو
1:۔ ابن ابی حاتم نے سدی (رح) سے روایت کیا کہ (آیت) ” واللہ اخرجکم من بطون امھتکم “ یعنی (ماں کے) رحم سے (اللہ تعالیٰ نے تم کو نکالا) کان، آنکھ، دل اللہ تعالیٰ کی نعمتیں ہیں۔ 2:۔ ابن ابی حاتم نے قتادہ ؓ سے روایت کیا کہ (آیت ) ’ ’ وجعل لکم السمع والابصار والافئدۃ لعلکم تشکرون “ کے بارے میں روایت فرمایا کہ یہ عزت اور کرامت ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے تمہیں عزت دی اس کے ذریعہ اس لئے تم اس کی نعمت کا شکر ادا کرو۔ 3:۔ احمد، ابن ماجہ، ابن حبان، طبرانی اور ابن مردویہ نے حبہ وسواء جو خالد (رح) کے بیٹے ہیں سے روایت کیا کہ وہ دونوں نبی کریم ﷺ کے پاس آئے اور آپ کوئی دیوار درست فرما رہے تھے آپ نے ان دونوں سے فرمایا آجاؤ تو وہ دونوں آپ کے ساتھ اس کام میں شریک ہوگئے جب آپ فارغ ہوئے ان دونوں کو کسی کام کا حکم فرمایا اور ان دونوں سے فرمایا رزق سے مایوس نہ ہوجانا جب تک تمہارے سر حرکت کر رہے ہیں کیونکہ ہر بچہ ماں کے پیٹ سے پیدا ہوتا ہے وہ سرخ ہوتا ہے اس پر جلد نہیں ہوتی پھر اللہ تعالیٰ اس کو رزق دیتے ہیں۔
Top