Dure-Mansoor - Al-Muminoon : 41
فَاَخَذَتْهُمُ الصَّیْحَةُ بِالْحَقِّ فَجَعَلْنٰهُمْ غُثَآءً١ۚ فَبُعْدًا لِّلْقَوْمِ الظّٰلِمِیْنَ
فَاَخَذَتْهُمُ : پس انہیں آپکڑا الصَّيْحَةُ : چنگھاڑ بِالْحَقِّ : (وعدہ) حق کے مطابق فَجَعَلْنٰهُمْ : سو ہم نے انہیں کردیا غُثَآءً : خس و خاشاک فَبُعْدًا : دوری (مار) لِّلْقَوْمِ : قوم کے لیے الظّٰلِمِيْنَ : ظالم (جمع)
سو ان کو سچے وعدہ کے موافق سخت چیخ نے پکڑ لیا پھر ہم نے انہیں خس و خاشاک کردیا سو دوری ہے ظالم قوم کے لیے
1۔ ابن جریر نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ آیت ” فجعلنہم غثاء “ سے مراد ہے کہ ان کو ایک چیز کی طرح بنادیا (جیسے) درخت کی بےجان بوسیدہ چیز۔ 2۔ عبدالرزاق وعبد بن حمید وابن جیر نے قتادہ (رح) سے روایت کیا کہ آیت ” فجعلنہم غثاء “ سے مراد ہے کہ ایک بوسیدہ چیز۔ 3۔ عبد بن حمید وابن جریر وابن المنذر وابن ابی حاتم نے مجاہد (رح) سے روایت کیا کہ آیت ” فجعلنہم غثاء “ سے مراد ہے کہ ہم ان کو بوسیدہ سیا خشک خاک کی طرح بنا دیں گے سیلاب ان کو یوں اٹھائے گا جس طرح قوم ثمود کو اٹھایا تھا۔
Top