Dure-Mansoor - An-Naml : 17
وَ حُشِرَ لِسُلَیْمٰنَ جُنُوْدُهٗ مِنَ الْجِنِّ وَ الْاِنْسِ وَ الطَّیْرِ فَهُمْ یُوْزَعُوْنَ
وَحُشِرَ : اور جمع کیا گیا لِسُلَيْمٰنَ : سلیمان کے لیے جُنُوْدُهٗ : اس کا لشکر مِنَ : سے الْجِنِّ : جن وَالْاِنْسِ : اور انسان وَالطَّيْرِ : اور پرندے فَهُمْ : پس وہ يُوْزَعُوْنَ : روکے جاتے تھے
اور سلیمان کے لیے ان کے لشکر جمع کیے گئے جو جنات میں سے اور انسانوں میں سے اور پرندوں میں سے تھے، پھر انہیں روکا جاتا تھا
1۔ ابن ابی حاتم نے سعید بن جبیر (رح) سے روایت کیا کہ سلیمان (علیہ السلام) کے لیے تین لاکھ کرسیاں رکھی جاتی تھیں انسانوں میں سے مومن آپ کے قریب بیٹھے تھے اور اس کے پیچھے مومن جنات بیٹھتے تھے پھر وہ پرندوں کو حکم فرماتے تو وہ ان پر سایہ کرتے تھے پھر ہوا کو حکم فرماتے تو وہ ان کو اوپر اٹھالیتی پھر آپ بالیوں کے پاس سے گزرتے تو اس کو حرکت نہ دیت۔ 2۔ ابن جریر وابن المنذر وابن ابی حاتم نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ آیت ” فہم یوزعون “ سے مراد ہے کہ وہ روکے جائیں گے۔ 3۔ ابن جریر نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ آیت ” فہم یوزعون “ یعنی اس میں سے ہر جماعت پر ایک نگہبان مقرر کیا جاتا جو آگے جانے والوں کو پچھلوں کی طرف لوٹاتا تاکہ وہ چلنے میں آگے نہ بڑھ جائیں جیسے کہ بادشاہ کیا کرتے ہیں۔ 4۔ الطبرانی اور الطستی نے اپنے مسائل میں حضرت ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ نافع بن ازرق نے ان سے اللہ تعالیٰ کے اس قول آیت ” فہم یوزعون “ کے بارے میں پوچھا کہ اس سے کیا مراد ہے تو انہوں نے فرمایا اس سے مراد ہے کہ ان کے اگلوں کو پچھلوں سے روکا جاتا ہے۔ یہاں تک کہ پرندے سو جاتے پھر پوچھا کیا عرب کے لوگ اس معنی کو پہچانتے ہیں فرمایا ہاں کیا تو نے شاعر کے قول کو نہیں سنا۔ وزعت رعیلہا باقب نہد اذا مالقوم شدو ابعد خمس ترجمہ : روک دیا گیا مقدمۃ الجیش کے گھوڑوں کو پتلی کمروالے گھوڑوں کے ساتھ جبکہ قوم نے خمس کے بعد شدید حمہ کیا۔ 5۔ ابن ابی شیبہ وعبد بن حمید وابن جریر وابن المنذر وابن ابی حاتم نے مجاہد وابو رزین (رح) سے روایت کیا کہ آیت ” فہم یوزعون سے مراد ہے ان کے اگلوں کو پچھلوں پر روکا جاتا تھا۔ 6۔ عبدالرزق وعبد بن حمید وابن جریر نے قتادہ (رح) سے روایت کیا کہ آیت ” فہم یوزعون “ سے مراد ہے کہ ان کے اول دستے کو لوٹا دیا جاتا ہے ان کے آخری دستے پ پر تاکہ وہ اکھٹے ہوجائیں ) ۔
Top