Dure-Mansoor - An-Naml : 18
حَتّٰۤى اِذَاۤ اَتَوْا عَلٰى وَادِ النَّمْلِ١ۙ قَالَتْ نَمْلَةٌ یّٰۤاَیُّهَا النَّمْلُ ادْخُلُوْا مَسٰكِنَكُمْ١ۚ لَا یَحْطِمَنَّكُمْ سُلَیْمٰنُ وَ جُنُوْدُهٗ١ۙ وَ هُمْ لَا یَشْعُرُوْنَ
حَتّىٰٓ : یہانتک کہ اِذَآ : جب اَتَوْا : وہ آئے عَلٰي : پر وَادِ النَّمْلِ : چیونٹیوں کا میدان قَالَتْ : کہا نَمْلَةٌ : ایک چیونٹی يّٰٓاَيُّهَا النَّمْلُ : اے چینٹیو ادْخُلُوْا : تم داخل ہو مَسٰكِنَكُمْ : اپنے گھروں (بلوں) میں لَا يَحْطِمَنَّكُمْ : نہ روند ڈالے تمہیں سُلَيْمٰنُ : سلیمان وَجُنُوْدُهٗ : اور اس کا لشکر وَهُمْ : اور وہ لَا يَشْعُرُوْنَ : نہ جانتے ہوں (انہیں شعور نہ ہو
یہاں تک کہ جب چیونٹیوں کے میدان میں آئے تو ایک چیونٹی نے کہا کہ اے چیونٹیو ! اپنے رہنے کی جگہوں میں گھس جاؤ ایسا نہ ہو کہ سلیمان اور ان کا لشکر تمہیں کچل کے رکھ دیں اور انہیں خبر بھی نہ ہو
1۔ ابن ابی حاتم نے قتادہ (رح) سے روایت کیا کہ آیت ” حتی اذا اتوا علی واد النمل “ کے بارے میں ذکر کیا گیا کہ یہ ایک وادی ہے شم کی زمین میں 2۔ ابن ابی حاتم نے شعبی (رح) سے رویت کیا کہ وہ چیونٹی کہ سلیمان علیہ اسلام نے جس کی بات کو سمجھا تھا وہ دو پروں والے پرندوں سے تھی۔ اگر ایسا نہ ہوتا تو سلیمان (علیہ السلام) اس کی بات کو نہ سمجھتے۔ 3۔ عبدالرزاق وعبد بن حمید وابن المنذر وابن ابی حاتم نے قتادہ (رح) سے روایت کیا کہ وہ چیونٹی پرندوں میں سے تھی۔ 4۔ البخاری فی تاریخہ وابن ابی شیبہ وابن المنذر وابن ابی حاتم نے نوف (رح) سے روایت کیا کہ سلیمان بن داوٗد (علیہ السلام) کے زمانہ میں چیونٹیاں مکھیوں کی طرح تھیں اور وہ ایک روایت میں امثال الذباب کی جگہ مثل الذباب ہے۔ 5۔ عبدبن حمید نے حکیم (رح) سے روایت کیا کہ سلیمان (علیہ السلام) کے زمانہ میں چیونٹیاں مکھیوں کی طرح تھیں۔ 6۔ ابن المنذر نے وہب بن منبہ (رح) سے روایت کیا کہ اللہ تعالیٰ نے ہوا کو حکم فرمایا تھا کہ مخلوق میں سے کوئی چیز زمین میں بات کرے تو اس کو اٹھا کر سلیمان (علیہ السلام) کے کان میں ڈال دے اس وجہ سے انہوں نے چیونٹی کی بات کو سن لیا۔ 7۔ ابن ابی شیبہ نے ابن سیرین (رح) سے روایت کیا کہ ان سے نماز میں مسکرانے کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے یہ آیت پڑھی آیت ” فتبسم ضاحکا من قولہا “ فرمایا میں ضحک کے سوا تبسم کو نہیں جانتا۔ 8۔ عبد بن حمید وابن المنذر وابن ابی حاتم نے قتادہ (رح) سے روایت کیا کہ آیت ” اوزعنی “ سے مراد ہے مجھے الہام کر۔ . 9۔ عبد بن حمید وابن المنذر وابن ابی حاتم نے ابن زید (رح) سے روایت کیا کہ آیت ” وادخلنی برحمتک فی عبادک الصالحین “ سے مراد ہے انبیاء اور ایمان والوں کے ساتھ۔
Top