Dure-Mansoor - Al-Ahzaab : 70
یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوا اتَّقُوا اللّٰهَ وَ قُوْلُوْا قَوْلًا سَدِیْدًاۙ
يٰٓاَيُّهَا : اے الَّذِيْنَ اٰمَنُوا : ایمان والو اتَّقُوا اللّٰهَ : اللہ سے ڈرو وَقُوْلُوْا : اور کہو قَوْلًا : بات سَدِيْدًا : سیدھی
اے ایمان والو ! اللہ سے ڈرو اور ٹھیک بات کہو اللہ تمہارے اعمال کو صحیح بنا دے
2۔ احمد نے الزہد وابو داوٗ دنے مراسیل میں عروہ ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ منبر پر اکثر یہ فرمایا کرتے تھے آیت اتقوا اللہ وقولوا قولا سدیدا کہ تم اللہ سے ڈرتے رہو اور درست بات کہو۔ 3۔ ابن ابی شیبہ نے کتاب التقوی میں عائشہ ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ منبر پر کھڑے ہوتے تھے تو میں نے آپ کو یہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا۔ آیت یا ایہا الذین اٰمنوا اتقوا اللہ وقولوا قولا سدیدا۔ 4۔ سمویہ نے اپنے فوائد میں سہل بن سعد الساعدی ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ جب لوگوں کو خطبہ ارشاد فرماتے تھے یا ان کو کچھ سکھاتے تھے تو اس آیت کی تلاوت ضرور فرماتے آیت یا ایہا الذین اٰمنوا اتقوا اللہ وقولوا قولا سدید سے لے کر آیت فقد فاز فوزا عظیما تک۔ 5۔ ابن المنذر وابن مردویہ نے سہل بن سعد الساعدی ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ کبھی بھی منبر پر تشریف فرما ہوتے تو اس آیت کی تلاوت فرماتے آیت یا ایہا الذین اٰمنوا تقوا اللہ وقولو قولا سدیدا 6۔ الطستی نے اپنے مسائل میں ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ نافع بن ازرق نے ان سے اللہ تعالیٰ کے اس قول ” قوالا سدید کے بارے میں پوچھا تو فرمایا اس سے مراد ہے انصاف والی سچی بات پوچھا کیا عرب کے لوگ اس معنی سے واقف ہیں فرمایا ہاں کیا تو نے حمزہ بن عبدالمطلب ؓ کا قول نہیں سنا۔ امین علی ماستودع اللہ قلبہ فان قال قولا کان فیہ مسدد ترجمہ : اللہ تعالیٰ نے جو ان کے سینے میں ودیعت کیا ہے اس پر امانت دار ہیں اگر آپ کوئی بات کریں تو اس میں درست اور حق ہوتے ہیں۔ 7۔ الفریابی وعبد بن حمید وابن جر یر وابن ابی حاتم نے قتادہ (رح) سے روایت کیا کہ آیت وقولوا قولا سدید سے مراد ہے کہ تم کہو آیت لا الہ الا اللہ۔ 11۔ البیہقی نے الاسماء والصفات میں عکرمہ کے طریق سے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ آہیت وقولوا قولا سدید سے مراد ہے کہ تم کہولا الہ الا اللہ۔ 11۔ البیہقی نے الاسماء والصفات میں عکرمہ کے طریق سے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ آیت وقولوا قولا سدید سے مراد ہے کہ تم کہو لا الہ الا اللہ۔
Top