Dure-Mansoor - Az-Zumar : 64
قُلْ اَفَغَیْرَ اللّٰهِ تَاْمُرُوْٓنِّیْۤ اَعْبُدُ اَیُّهَا الْجٰهِلُوْنَ
قُلْ : فرمادیں اَفَغَيْرَ اللّٰهِ : تو کیا اللہ کے سوا تَاْمُرُوْٓنِّىْٓ : تم مجھے کہتے ہو اَعْبُدُ : میں پرستش کروں اَيُّهَا : اے الْجٰهِلُوْنَ : جاہلو (جمع)
آپ فرمادیجئے کہ اے جاہلو ! کیا میں اللہ کے سوا کسی دوسرے کی عبادت کروں ؟
1:۔ ابن مردویہ (رح) نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ قریش نے رسول اللہ ﷺ کو بلایا کہ وہ آپ کو اتنا مال دیں گے تو آپ مکہ کے سب سے مالدار آدمی بن جائیں گے۔ اور جس عورت سے چاہیں شادی کریں گے اور آپ کی اطاعت کریں گے، لوگ آپ کے پیچھے چلیں گے۔ انہوں نے ان سے کہا : اے محمد ! ہماری طرف سے یہ سب کچھ آپ کے لئے ہے اور آپ ہمارے معبودوں کو برا کہنے سے باز آجائیں اور ان کا تذکرہ برائی کے ساتھ نہ کریں۔ اگر آپ ایسا نہ کریں تو ہم پر صرف ایک ہی چیز پیش کریں گے وہ ہمارے لئے اور تمہارے درمیان ہوگی اور انہوں نے اس بارے میں اشارہ کیا تو آپ نے فرمایا یہاں تک کہ میں انتظار کروں گا کہ میرے رب کی طرف سے کیا حکم ہوتا ہے تو وحی آئی اور فرمایا : (آیت ) ” قل یایھا الکفرون “ (سورۃ کے آخر تک) اور اللہ تعالیٰ نے آپ پر یہ آیت نازل فرمائی (آیت ) ” قل افغیر اللہ تامرونی اعبد ایھا الجھلون “ (آپ ان کے جواب میں کہہ دیجئے کہ اے جاہلو کیا پھر بھی تم مجھ کو غیر اللہ کی عبادت کرنے کا مشورہ دیتے ہو) (آیت) ” ولقد اوحی الیک والی الذین من قبلک لئن اشرکت لیحبطن عملک ولتکونن من الخسرین “ (اور آپ کی طرف اور جو پیغمبر آپ سے پہلے گزرے ہیں ان کی طرف بھی یہ وحی بھیج دی گئی ہے کہ اگر تو شرک کرے گا تو تیر کیا کرایا سب غارت ہوجائے گا) 2:۔ بیہقی (رح) نے دلائل میں حسن بصری (رح) سے روایت کیا کہ مشرکین نے نبی کریم ﷺ سے کہا اے محمد !” ایاک واجدادک “ تو اللہ تعالیٰ نے یہ (آیت) نازل فرمائی ” قل افغیر اللہ تامرونی اعبد ایھا الجھلون “ سے لیکر (آیت ) ” بل اللہ فاعبد وکن من الشکرین “ تک (بلکہ اللہ کی عبادت کرنے اور تو شکر گزاروں میں سے ہوجائے گا) اللہ تعالیٰ کی قدر پہچاننا :
Top