Tafseer-Ibne-Abbas - Az-Zumar : 64
قُلْ اَفَغَیْرَ اللّٰهِ تَاْمُرُوْٓنِّیْۤ اَعْبُدُ اَیُّهَا الْجٰهِلُوْنَ
قُلْ : فرمادیں اَفَغَيْرَ اللّٰهِ : تو کیا اللہ کے سوا تَاْمُرُوْٓنِّىْٓ : تم مجھے کہتے ہو اَعْبُدُ : میں پرستش کروں اَيُّهَا : اے الْجٰهِلُوْنَ : جاہلو (جمع)
کہہ دو کہ اے نادانو ! تم مجھ سے یہ کہتے ہو کہ میں غیر خدا کی پرستش کرنے لگوں
جس وقت یہ مکہ والے آپ سے آبائی دین کے اختیار کرنے کو کہیں تو آپ ان سے فرما دیجیے کہ اے جاہلو کیا پھر بھی تم مجھے غیر اللہ کی عبادت کرنے کی فرمائش کرتے ہو۔ شان نزول : قُلْ اَفَغَيْرَ اللّٰهِ تَاْمُرُوْۗنِّىْٓ (الخ) امام بیہقی نے دلائل میں حسن بصری سے روایت کیا ہے کہ مشرکین نے رسول اللہ سے کہا کہ اے محمد کیا تم اپنے آباؤ اجداد کو گمراہ بتاتے ہو اس پر یہ آیت نازل ہوئی یعنی اے جاہلو کیا پھر بھی تم مجھے غیر اللہ کی عبادت کرنے کا حکم کرتے ہو۔
Top