Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
99
100
101
102
103
104
105
106
107
108
109
110
111
112
113
114
115
116
117
118
119
120
121
122
123
124
125
126
127
128
129
130
131
132
133
134
135
136
137
138
139
140
141
142
143
144
145
146
147
148
149
150
151
152
153
154
155
156
157
158
159
160
161
162
163
164
165
166
167
168
169
170
171
172
173
174
175
176
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Dure-Mansoor - An-Nisaa : 100
وَ مَنْ یُّهَاجِرْ فِیْ سَبِیْلِ اللّٰهِ یَجِدْ فِی الْاَرْضِ مُرٰغَمًا كَثِیْرًا وَّسَعَةً١ؕ وَ مَنْ یَّخْرُجْ مِنْۢ بَیْتِهٖ مُهَاجِرًا اِلَى اللّٰهِ وَ رَسُوْلِهٖ ثُمَّ یُدْرِكْهُ الْمَوْتُ فَقَدْ وَ قَعَ اَجْرُهٗ عَلَى اللّٰهِ١ؕ وَ كَانَ اللّٰهُ غَفُوْرًا رَّحِیْمًا۠ ۧ
وَمَنْ
: اور جو
يُّھَاجِرْ
: ہجرت کرے
فِيْ
: میں
سَبِيْلِ اللّٰهِ
: اللہ کا راستہ
يَجِدْ
: وہ پائے گا
فِي
: میں
الْاَرْضِ
: زمین
مُرٰغَمًا كَثِيْرًا
: بہت (وافر) جگہ
وَّسَعَةً
: اور کشادگی
وَمَنْ
: اور جو
يَّخْرُجْ
: نکلے
مِنْ
: سے
بَيْتِهٖ
: اپنا گھر
مُھَاجِرًا
: ہجرت کر کے
اِلَى اللّٰهِ
: اللہ کی طرف
وَرَسُوْلِهٖ
: اور اس کا رسول
ثُمَّ
: پھر
يُدْرِكْهُ
: آپکڑے اس کو
الْمَوْتُ
: موت
فَقَدْ وَقَعَ
: تو ثابت ہوگیا
اَجْرُهٗ
: اس کا اجر
عَلَي اللّٰهِ
: اللہ پر
وَكَانَ
: اور ہے
اللّٰهُ
: اللہ
غَفُوْرًا
: بخشنے والا
رَّحِيْمًا
: مہربان
اور جو شخص اللہ کی راہ میں وطن چھوڑے وہ زمین میں جانے کی بہت جگہ پائے گا اور اسے بہت کشادگی ملے گی، اور جو شخص اپنے گھر سے اللہ اور اس کے رسول کی طرف ہجرت کرنے کی نیت سے نکل کھڑا ہو پھر اس کو موت آپکڑے تو یقینی طور پر اس کا ثواب اللہ کے ذمہ ثابت ہوگیا اور اللہ بڑا بخشنے والا بڑا مہربان ہے
مہاجر کے لئے کشادگی رزق کا وعدہ (1) ابن جریر وابن المنذر وابن ابی حاتم نے علی کے طریق سے ابن عباس ؓ سے ” مرغما کثیرا وسعۃ “ کے بارے میں روایت کیا کہ ” مرغما “ سے مراد ہے کہ ایک زمین سے دوسری زمین کی طرف منتقل ہوجانا اور ” سعۃ “ سے مراد ہے رزق۔ (2) عبد بن حمید وابن جریر وابن المنذر وابن ابی حاتم نے مجاہد (رح) سے روایت کیا کہ ” مرغما “ سے مراد ہے اس چیز سے بچنے کی جگہ جس کو وہ ناپسند کرتا ہے۔ (3) الطستی نے اپنے مسائل میں حضرت ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ نافع بن ازرق نے ان سے ” مرغما “ کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے فرمایا کہ ھذیل کی لغت میں ” مرغما “ کا معنی ہے کشادگی انہوں نے کہا کہ عرب کے لوگ اس معنی سے واقف ہیں ؟ فرمایا ہاں کیا تو نے شاعر کا یہ قول نہیں سنا۔ واترک ارض جھرۃ ان عندی رجاء فی المراغم والتعادی ترجمہ : چھوڑ دے چہرہ کی زمین کو یقیناً میرے پاس آسودگی اور دشمنی میں امید ہے۔ (4) ابن جریر نے ابن زید (رح) سے روایت کیا کہ ” مرغما “ سے مراد ہے ہجرت کرنے والا۔ (5) ابن جریر وابن ابی حاتم نے سدی (رح) سے روایت کیا کہ ” مرغما “ سے مراد ہے رزق کو ڈھونڈنے والا۔ (6) ابن ابی حاتم نے ابو صخر (رح) سے روایت کیا کہ ” مراغما “ سے مراد ہے کشادگی۔ (7) عبد بن حمید وابن جریر وابن ابی حاتم نے قتادہ (رح) سے روایت کیا کہ لفظ آیت ” یجد فی الارض مرغما کثیرا وسعۃ “ سے مراد ہے کہ گمراہی سے ہدایت کی طرف اور تنگدستی سے خوشحالی کی طرف نکلنے کی جگہ۔ (8) ابن ابی حاتم نے عطا (رح) سے روایت کیا کہ ” وسعۃ “ سے مراد ہے رخاء یعنی آسودہ زندگی۔ (9) ابن القاسم (رح) سے روایت کیا کہ میں نے مالک سے اللہ تعالیٰ کے اس قول ” وسعۃ “ کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے فرمایا اس سے مراد ہے مصیبت سے خلاصی۔ (10) ابو یعلی وابن ابی حاتم اور طبرانی نے (ایسی سند کے ساتھ روایت کیا جس کے رجال ثقہ ہیں) ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ ضمرہ بن جندب ؓ اپنے گھر سے ہجرت کرتے ہوئے نکلے انہوں نے اپنے گھر والوں سے کہا مجھے اٹھاؤ اور مجھے نکالو مشرکین کی زمین سے رسول اللہ ﷺ کی طرف وہ راستے میں گرگئے نبی ﷺ کے پاس پہنچنے سے پہلے تو وحی نازل ہوئی لفظ آیت ” ومن یخرج من بیتہ مھاجرا الی اللہ “۔ (11) ابن جریر وابن المنذر وابن ابی حاتم نے (وجہ آخر سے) ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ مکہ میں ایک آدمی تھا جس کو حمزہ بن بنی بکر کہا جاتا تھا اور وہ مریض تھا انہوں نے اپنے گھر والوں سے کہا مجھے مکہ سے لے چلو کیونکہ میں پہلی بار سخت گرمی محسوس کرتا ہوں انہوں نے کہا تمہیں کہاں لے کر چلیں اپنے ہاتھ سے مدینہ کے راستہ کی طرف اشارہ کیا اور مکہ سے دو میل پر فوت ہوگئے یہ آیت نازل ہوئی ” ومن یخرج من بیتہ مھاجرا الی اللہ و رسول ثم یدرکہ الموت “۔ (12) ابو حاتم استجستانی نے کتاب المعمرین میں عامر شعبی (رح) سے روایت کیا کہ میں نے ابن عباس ؓ سے اللہ تعالیٰ کے اس قول لفظ آیت ” ومن یخرج من بیتہ مھاجرا “ کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے فرمایا کہ یہ اکثم بن صفی کے بارے میں نازل ہوئی میں نے کہا لیثی کہاں ہے ؟ فرمایا یہ تو لیثی سے بہت پہلے نازل ہوئی یہ خاص وعام ہے۔ (13) سعید بن منصور وعبد بن حمید وابن جریر والبیہقی نے اپنی سنن میں سعید بن جبیر ؓ سے روایت کیا کہ ایک آدمی خزاعہ قبیلہ سے مکہ میں تھا وہ بیمار ہوگیا اس کا نام ضمر ابن العیض تھا یا العیص بن ضمرہ بن زنباع تھا جب ہجرت کا حکم دیا گیا تو وہ بیمار تھا اس نے اپنے گھر والوں سے کہا کہ میرے لئے چار پائی بچھاؤ انہوں نے چار پائی بچھائی اور اس کو اٹھا لیا اور مدینہ منورہ کی طرف چل دئیے جب تنعیم میں تھے تو وہ فوت ہوگئے اس پر (یہ آیت) نازل ہوئی لفظ آیت ” ومن یخرج من بیتہ مھاجرا الی اللہ ورسولہ ثم یدرکہ الموت فقد وقع اجرہ علی اللہ “۔ اخلاص نیت کے ساتھ گھر سے نکلنے والا مہاجر (14) ابن ابی حاتم نے (وجہ آخر سے) سعید بن جبیر سے اور انہوں نے ابو ضمرہ بن العیص الزرقی ؓ سے روایت کیا کہ یہ مکہ میں تھے اور نابینا تھے جب یہ آیت ” الا المستضعفین من الرجال والنساء والولدان لا یستطیعون حیلۃ “ نازل ہوئی تو انہوں نے کہا بلاشبہ میں مالدار ہوں اور تدبیر والا بھی ہوں انہوں نے نبی ﷺ کی طرف جانے کا ارادہ کیا مگر ان کو تنعیم کے مقام پر موت آگئی تو یہ آیت نازل ہوئی لفظ آیت ” ومن یخرج من بیتہ مھاجرا الی اللہ ورسولہ “۔ (15) ابن جریر نے (وجہ آخر سے) سعید بن جبیر (رح) سے روایت کیا کہ ” لا یستوی القعدون من المؤمنین غیر اولی الضرر “ نازل ہوئی تو اس میں رخصت دے دی گئی ان مسلمانوں کو جو مکہ میں تھے اور جو عذر والے بھی تھے یہاں تک کہ مجاہدین کی فضیلت بیٹھے رہنے والوں پر نازل ہوئی اور عذر والوں کے لئے رخصت دے دی گئی یہاں تک کہ یہ آیت ” ان الذین توفہم الملئکۃ ظالمی انفسہم “ سے لے کر ” وساءت مصیرا “ تک نازل ہوئی صحابہ نے کہا کہ یہ آیت حکم کو واجب کرنے والی ہے یہاں تک کہ (یہ آیت) ” الا المستضعفین من الرجال والنساء والولدان لا یستطیعون حیلۃ ولا یھتدون سبیلا “ نازل ہوئی تو ضمرہ بن العیص نے فرمایا جو بنو لیث کے ایک آدمی تھے اور آنکھ کی تکلیف والے تھے کہ میں تدبیر والا ہوں اور میرے پاس مال بھی ہے (گھر والوں سے کہا) پس تم مجھے اٹھالو وہ اس حال میں نکل کھڑے ہوئے کہ وہ بیمار تھے تنعیم کے مقام پر ان کو موت آگئی اور وہ مسجد تنقیم کے پاس دفن کر دئیے گئے تو اس بارے میں یہ آیت نازل ہوئی لفظ آیت ” ومن یخرج من بیتہ مھاجرا الی اللہ ورسولہ ثم یدرکہ الموت “۔ (16) عبد بن حمید وابن جریر نے قتادہ (رح) سے روایت کیا کہ جب اللہ تعالیٰ نے ان آیات کو نازل فرمایا تو ایمان والوں میں سے ایک آدمی جس کو ضمرہ کہا جاتا تھا اور دوسرے لفظ میں سبرہ کا غلام تھا یہ آدمی مکہ میں اس نے کہا اللہ کی قسم ! میرے پاس مال ہے جو مجھے مدینہ منورہ یا اس سے دور جگہ تک پہنچا سکتا ہے۔ اور میں مدینہ کی طرف راستہ پالوں گا اس نے اپنے گھر والوں سے کہا مجھے لے چلو حالانکہ وہ ان دنوں بیمار تھے جب حرم سے باہر نکلے تو اللہ تعالیٰ نے ان کو قبض کرلیا اور وہ مرگئے تو (اس پر) اللہ تعالیٰ نے نازل فرمایا لفظ آیت ” ومن یخرج من بیتہ مھاجرا الی اللہ ورسولہ “ (الآیہ) ۔ (17) عبد الرزاق وعبد بن حمید وابن جریر نے (وجہ آخر سے) قتادہ (رح) سے روایت کیا کہ جب (یہ آیت) ” ان الذین توفہم الملئکۃ ظالمی انفسہم “ نازل ہوئی تو مسلمانوں میں سے ایک آدمی نے کہا جو ان دنوں بیمار تھا اللہ کی قسم میرے لئے کوئی عذر نہیں ہے اور میں بلاشبہ راستے کو بھی جانتا ہوں اور میں مال والا بھی ہوں (گھر والوں سے کہا) مجھے اٹھاؤ انہوں نے اسے اٹھا لیا مگر ان کو راستے میں موت آگئی تو اس بارے میں یہ آیت نازل ہوئی لفظ آیت ” ومن یخرج من بیتہ مھاجرا الی اللہ ورسولہ “۔ (18) عبد الرزاق وعبد بن حمید وابن جریر وابن المنذر نے عکرمہ (رح) سے روایت کیا کہ جب اللہ تعالیٰ نے یہ نازل فرمایا لفظ آیت ” ان الذین توفہم الملئکۃ ظالمی انفسہم “ تو ایک آدمی نے بنو ضمرہ میں سے کہا جو بیمار تھا مجھے روح کی طرف لے چلو وہ اسے لے چلے یہاں تک کہ جب وہ حصحاص مقام پر تھا تو اس کی موت آگئی اس کے بارے میں اللہ تعالیٰ نے نازل فرمایا لفظ آیت ” ومن یخرج من بیتہ مھاجرا الی اللہ ورسولہ “۔ (19) ابن جریر نے علباء بن احمر (رح) نے ” ومن یخرج من بیتہ “ کے بارے میں روایت کیا کہ یہ آیت خزاعہ کے ایک آدمی کے بارے میں نازل ہوئی۔ (20) ابن جریر نے سدی (رح) سے روایت کیا کہ جب ضمرہ بن جندب الضمری نے یہ آیت ” ان الذین توفہم الملئکۃ ظالمی انفسہم “ سنی تو اپنے گھو والوں سے فرمایا حالانکہ وہ بیمار تھے کہ میری سواری تیار کرو کیونکہ مکہ کے دونوں پہاڑوں نے مجھے غمگین کردیا ہے مجھے امید ہے کہ میں نکلوں گا تو مجھے راحت نصیب ہوگی وہ اپنی سواری پر بیٹھ کر مدینہ کی طرف روانہ ہوئے تو راستہ میں ان کو موت آگئی تو اللہ تعالیٰ نے نازل فرمایا ” ومن یخرج من بیتہ مھاجرا “ جب اس نے مدینہ کی طرف رخ کیا تو کہا اے اللہ ! میں ہجرت کرنے والا ہوں تیری طرف اور تیرے رسول کی طرف۔ (21) سنید وابن جریر نے عکرمہ (رح) سے روایت کیا کہ جب (یہ آیت) ” ان الذین توفہم الملئکۃ “ نازل ہوئی تو ضمرہ بن جندب الجندعی (رح) نے فرمایا اے اللہ ! مجھے معذرت اور حجت کے بارے میں خبر پہنچی ہے جبکہ میرے لئے کوئی عذر ہے اور نہ کوئی حجت ہے پھر وہ نکل کھڑے ہوئے اس حال میں کہ وہ بوڑھے تھے راستہ میں ان کو موت آگئی رسول اللہ ﷺ کے اصحاب نے فرمایا ہجرت (پوری ہونے) سے پہلے مرگئے ہم نہیں جانتے کہ وہ ولایت پر ہیں یا نہیں۔ (22) عبد بن حمید وابن جریر نے ضحاک (رح) سے روایت کیا کہ جب ان لوگوں کے بارے میں اللہ تعالیٰ نے نازل فرمایا جو قریب کے مشرکین کے ساتھ بدر کے مقام پر قتل ہوگئے تھے یعنی ” ان الذین توفہم الملئکۃ ظالمی انفسہم “ تو بنو لیث کے ایک آدمی نے سنا جو اللہ تعالیٰ نے ان کے بارے نازل فرمایا اور جو نبی ﷺ کے دین پر تھا اور مکہ میں مقیم تھا اور یہ ان لوگوں میں سے تھے جن کا اللہ تعالیٰ نے عذر قبول فرمایا اور یہ انتہائی بوڑھا آدمی تھا تو انہوں نے اپنے گھر والوں سے کہا میں ایک رات بھی مکہ میں نہیں گزاروں گا وہ اسے لے کر نکل پڑے یہاں تک کہ جب مدینہ کے راستے تنعیم پر پہنچے تو ان کو موت نے آلیا تو اس بارے میں یہ آیت نازل ہوئی ” ومن یخرج من بیتہ مھاجرا “ پوری آیت۔ (23) عبد بن حمید نے عکرمہ (رح) سے اس آیت کے بارے روایت کیا کہ (یہ آیت) بنو لیث میں سے ایک آدمی کے بارے میں نازل ہوئی جو نبو جندع میں سے ایک شاخ تھی۔ (24) ابن سعد وابن المنذر نے یزید بن عبد اللہ بن قسیط (رح) سے روایت کیا کہ جندع بن ضمرہ الجندعی مکہ میں تھے وہ بیمار ہوئے تو انہوں نے اپنے بیٹوں سے کہا مجھے مکہ سے نکالو مجھے اس غم نے ہلاک کردیا ہے۔ انہوں نے پوچھا کس طرف لے چلیں ؟ انہوں نے اپنے ہاتھ سے مدینہ کی طرف اشارہ کیا جو ہجرت کا ارادہ رکھتے تھے گھر والے اسے لے کر نکل پڑے۔ جب وہ اضاۃ بن غفار کے مقام پر پہنچے تو موت آگئی تو اس بارے میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا لفظ آیت ” ومن یخرج من بیتہ “ (الآیہ) ۔ (25) ابن جریر نے ابن زید (رح) سے روایت کیا کہ بنو کنانہ کے ایک آدمی نے ہجرت کی جو نبی ﷺ کا ارادہ رکھتے تھے وہ راستے میں مرگئے اس قوم نے اس سے مذاق کیا اور کہنے لگے نہ وہ اس جگہ پہنچے کہ جس کا اس نے ارادہ کیا اور وہ اپنے اہل و عیال میں مقیم رہے۔ جو اس کی خدمت کرتے اور اس کو دفن کرتے تو قرآن کی یہ آیت نازل ہوئی لفظ آیت ” ومن یخرج من بیتہ “۔ (26) عبد بن حمید نے حسن (رح) سے روایت کیا کہ ایک آدمی اسلام لانے کے بعد مکہ سے نکلا وہ نبی ﷺ اور اس کے صحابہ کا ارادہ رکھتا تھا اس کو راستہ میں موت نے پالیا اور وہ مرگیا تو اس کی قوم کے لوگوں نے کہا تو اللہ تعالیٰ نے نازل فرمایا لفظ آیت ” ومن یخرج من بیتہ مھاجرا الی اللہ ورسولہ “۔ (27) ابن ابی حاتم نے ہشام بن عروہ عن ابیہ کے طریق سے زبیر بن عوام ؓ سے روایت کیا کہ خالد بن حزام ؓ نے حبشہ کی زمین کی طرف ہجرت فرمائی تو ان کو راستہ میں سانپ نے ڈس لیا اور وہ مرگئے تو اس بارے میں (یہ آیت) نازل ہوئی ” ومن یخرج من بیتہ مھاجرا الی اللہ ورسولہ ثم یدرکہ الموت فقد وقع اجرہ علی اللہ وکان اللہ غفورا رحیما “ زبیر ؓ نے فرمایا کہ میں ان کے آنے کی توقع رکھتا تھا اور انتظار کر رہا تھا اور میں حبشہ میں تھا مجھے کسی چیز نے اتنا غمگین نہیں کیا جتنا میں اس کی وفات سے غمگین ہوا جب مجھے یہ خبر پہنچی کیونکہ قریش میں کم ہی ایسا ہوگا کہ اس نے ہجرت کی اور اس کے ساتھ اس کے گھر والوں میں سے یا ذی رحم رشتہ داروں میں سے نہ ہو اور میرے ساتھ بنو اسد بن عبد العزیز میں سے کوئی نہیں تھا اور میں اس کے علاوہ اور کسی کو ہجرت کرنے کی امید بھی نہ رکھتا تھا۔ (28) ابن سعد نے مغیرہ بن عبد الرحمن خزاعی (رح) سے اور وہ اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ خالد بن خزام حبشہ کی طرف دوسری مرتبہ ہجرت کے لئے نکلے راستہ میں ان کو سانپ نے ڈس لیا تو وہ مرگئے حبشہ کی زمین میں داخل ہونے سے پہلے تو ان کے بارے میں (یہ آیت) نازل ہوئی لفظ آیت ” ومن یخرج من بیتہ مھاجرا الی اللہ ورسولہ “۔ (29) ابن جریر نے لبیعہ کے طریق سے یزید بن ابی حبیب (رح) سے روایت کیا کہ اہل مدینہ کہا کرتے تھے جس نے جہاد میں جانے کے لئے کچھ فاصلہ بھی طے کیا تو اس کا مال غنیمت میں حصہ ہے اور وہ اللہ تعالیٰ کے اس قول کی تاویل کرتے تھے یعنی ” ومن یخرج من بیتہ مھاجرا الی اللہ ورسولہ “ یعنی جو شخص مرگیا ان لوگوں میں سے جو جنگ کی طرف نکلا اپنے گھر سے جدا ہونے کے بعد جہاد میں حصہ لینے سے پہلے تو اس کے لئے غنیمت میں حصہ ہوگا۔ (30) ابن سعد واحمد اور حاکم نے (اس کو صحیح کہا) عبد اللہ بن عتیک ؓ سے روایت کیا کہ میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا جو شخص اپنے گھر سے اللہ کے راستے میں جہاد کرنے کے لئے نکلا کہ اللہ کے راستے میں جہاد کرنے والوں کا کیا مقام ہے اور وہ اپنی سواری سے گر کر مرگیا تو اس کا اجر اللہ تعالیٰ پر ہے یا اس کو کسی جانور نے ڈس لیا اور وہ مرگیا تو اس کا اجر اللہ تعالیٰ پر ہے اور جو راستہ میں اپنی موت مرا اس کا اجر بھی اللہ تعالیٰ پر ہے اللہ کی قسم حتف انفہ ایسا کلمہ ہے جس کو میں نے رسول اللہ ﷺ سے پہلے کسی عرب سے نہیں سنا اور جو شخص فوری طور پر مرگیا تو اس کے لئے جنت واجب ہوگئی۔ (31) ابو یعلی والبیہقی نے الشعب میں ابوہریرہ ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جو حج کرنے کے لئے نکلا اور وہ (راستہ میں) مرگیا تو اس کے لئے حاجی کا اجر لکھا جائے گا قیامت کے دن تک اور جو شخص عمرہ کرنے کے لئے نکلا اور وہ راستہ میں مرگیا تو اس کے لئے عمرہ کا اجر لکھا جائے گا قیامت کے دن تک اور جو شخص اللہ کے راستہ میں جہاد کے لئے نکلا تو اس کے لئے قیامت کے دن تک غازی کا اجر لکھا جائے گا۔
Top