Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Dure-Mansoor - Al-Hujuraat : 13
یٰۤاَیُّهَا النَّاسُ اِنَّا خَلَقْنٰكُمْ مِّنْ ذَكَرٍ وَّ اُنْثٰى وَ جَعَلْنٰكُمْ شُعُوْبًا وَّ قَبَآئِلَ لِتَعَارَفُوْا١ؕ اِنَّ اَكْرَمَكُمْ عِنْدَ اللّٰهِ اَتْقٰىكُمْ١ؕ اِنَّ اللّٰهَ عَلِیْمٌ خَبِیْرٌ
يٰٓاَيُّهَا النَّاسُ
: اے لوگو !
اِنَّا خَلَقْنٰكُمْ
: بیشک ہم نے پیدا کیا تمہیں
مِّنْ ذَكَرٍ
: ایک مرد سے
وَّاُنْثٰى
: اور ایک عورت
وَجَعَلْنٰكُمْ
: اور بنایا تمہیں
شُعُوْبًا وَّقَبَآئِلَ
: ذاتیں اور قبیلے
لِتَعَارَفُوْا ۭ
: تاکہ تم ایک دوسرے کی شناخت کرو
اِنَّ اَكْرَمَكُمْ
: بیشک تم میں سب سے زیادہ عزت والا
عِنْدَ اللّٰهِ
: اللہ کے نزدیک
اَتْقٰىكُمْ ۭ
: تم میں سب سے بڑا پرہیزگار
اِنَّ اللّٰهَ
: بیشک اللہ
عَلِيْمٌ
: جاننے والا
خَبِيْرٌ
: باخبر
اے لوگو ! بیشک ہم نے تمہیں ایک مرد اور ایک عورت سے پیدا کیا ہے اور تمہارے مختلف خاندان اور قبیلے بنادیئے تاکہ آپس میں شاخت کرسکو بیشک تم میں سے سب سے بڑا عزت والا اللہ کے نزدیک وہ ہے جو تم میں سب سے بڑا پرہیزگار ہے بیشک اللہ جاننے والا ہے، باخبر ہے
1:۔ ابنالمنذر (رح) وابن ابی حاتم (رح) و بیہقی (رح) نے دلائل میں ابن ابی ملیکہ ؓ سے روایت کیا کہ جب فتح مکہ کا دن تھا بلال ؓ کعبہ پر چڑھے اور کعبہ پر اذان دی بعض لوگوں نے کہا یہ کالا غلام کعبہ کی چھت پر اذان دیتا ہے (یہ عجیب بات ہے) اور ان کے بعض لوگوں نے کہا اگر اللہ تعالیٰ اس سے نارض ہوگا تو اس کو بدل دے گا تو یہ (آیت) نازل ہوئی ” یایھا الناس انا خلقنکم من ذکر وانثی “ (اے ایمان والوہم نے تم کو ایک مرد اور ایک عورت سے پیدا کیا) 2:۔ ابن المنذر (رح) وابن جریج (رح) وابن مردویہ (رح) والبیہقی (رح) نے اپنی سنن میں زھری (رح) سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے بنی بیاضہ کو حکم فرمایا کہ ابوھند کا اپنے قبیلہ کی کسی عورت سے نکاح کردو انہوں نے جواب دیا یا رسول اللہ ﷺ آپ ہماری لڑکیوں کا نکاح ہمارے غلاموں سے کررہے ہیں تو اللہ تعالیٰ نے یہ (آیت) نازل فرمائی ” یایھا الناس انا خلقنکم من ذکر وانثی “ زہری نے کہا یہ آیت خاص طور پر ابوھند کے بارے میں نازل ہوئی اور کہا کہ ابوہند نبی ﷺ کا حجام تھا۔ 3:۔ ابن مردویہ (رح) نے زھری کے طریق سے عروہ سے روایت کیا کہ اور انہوں نے حضرت عائشہ ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ابوھند کی شادی کردو اس کے ساتھ نکاح کردو پھر عائشہ ؓ نے فرمایا کہ اس پر یہ (آیت) نازل ہوئی ” یایھا الناس انا خلقنکم من ذکر وانثی “ (الآیہ) 4:۔ عبد بن حمید (رح) وابن جریر (رح) مجاہد (رح) سے روایت کیا کہ اللہ تعالیٰ نے کوئی بچہ پیدا نہیں فرمایا مگر مرد اور عورت کے نطفہ سے اسی کو اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں (آیت) انا خلقنکم من ذکر وانثی “ مدار فضیلت تقوی ہے : 5:۔ ابن مردویہ (رح) نے عمر بن خطاب ؓ سے روایت کیا کہ سورة حجرات میں یہ (آیت ) ” انا خلقنکم من ذکر وانثی “ کلی ہے اور یہ عربوں کے لئے خاص طور پر موالی کے لئے چاہئے ان کا کوئی قبیلہ اور قوم ہو اور فرمایا (آیت ) ” ان اکرمکم عند اللہ اتقکم “ (تم سب میں اللہ کے نزدیک بڑا معزز وہی ہے جو سب سے زیادہ پرہیزگار ہو یعنی تم میں سب سے زیادہ شرک سے بچنے والا ہو۔ 6:۔ البخاری وابن جریر (رح) نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ (آیت ) ” وجعلنکم شعوبا وقبائل “ (اور تم کو مختلف قومیں اور مختلف خاندان بنایا) اس میں شعوب سے مراد ہے بڑے قبائل اور قبائل سے مراد ہے بطون ہیں۔ 7:۔ الفریابی وابن جریر (رح) وابن ابی حاتم (رح) نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ شعوبا سے مراد ہے بڑے قبائل اور قبائل سے مراد ہے چھوٹا خاندان اور قبیلہ کہ جس کے ذریعہ ایک دوسرے کو پہچانا جاتا ہے۔ 8:۔ عبد بن حمید (رح) وابن مردویہ (رح) نے ابن عباس ؓ سے (آیت ) ” وجعلنکم شعوبا وقبائل “ کے بارے میں روایت کیا کہ قبائل سے مراد ہے افخاد۔ 9:۔ عبدالرزاق (رح) وعبد بن حمید (رح) وابن جریر (رح) نے قتادہ ؓ سے روایت کیا کہ (آیت ) ” وجعلنکم شعوبا وقبائل “ میں ” الشعب “ سے مراد ہے دور کا نسب اور قبائل وہ ہوتے ہیں جیسے میں نے کسی کو یہ کہتے ہوئے سنا کہ فلاں بن فلاں سے ہے۔ 10:۔ عبد بن حمید (رح) وابن جریر (رح) نے مجاہد (رح) سے روایت کیا کہ (آیت ) ” وجعلنکم شعوبا “ سے مراد ہے دور کا نسب اور قبائل سے مراد ہے جو اس کے علاوہ ہو ہم نے یہ (قبیلے) بنائے تاکہ تم پہچان کرسکو فلاں بن فلاں خاندان یا قبیلہ سے تعلق رکھتا ہے۔ 11:۔ عبد بن حمید (رح) نے ضحاک (رح) سے روایت کیا کہ قبائل سے مراد ہے بڑے قبیلے اور شعوب سے مراد ہے قبلے اور اس کی شاخیں (یعنی خاندان) 12:۔ ابن ابی شیبہ (رح) وعبد بن حمید (رح) والترمذی وابن المنذر (رح) ابن ابی حاتم (رح) وابن مردویہ (رح) اور بیہقی (رح) نے شعب الایمان میں ابن عمر ؓ سے روایت کیا کہ نبی کریم ﷺ نے فتح مکہ کے دن اپنی سوای پر طواف کیا اور اپنے عصا کے ساتھ ارکان کا استلام فرمایا (یعنی لکڑی لگا کر بوسہ لیا) جب آپ باہر تشریف لائے تو اونٹنی کو بٹھانے کی کوئی جگہ نہ پائی آپ مردوں کے ہاتھوں پر نیچے اترے اور ان کو خطبہ دیا۔ اللہ کی حمد اور اس کی تعریف بیان کرنے کے بعد فرمایا سب تعریفیں اس کے لئے ہیں جس نے ہم کو جاہلیت اور اپنے آباؤ اجداد کے ذریعہ اپنی برتری، تکبر کو ختم کردیا لوگ دو قسم کے ہیں نیک متقی اور معزز اللہ کے نزدیک اور دوسرے فاجر بدبخت اور حقیر و ذلیل اللہ کے نزدیک تمام لوگ آدم کے بیٹے ہیں اور اللہ تعالیٰ نے آدم (علیہ السلام) کو مٹی سے پیدا فرمایا اس کو اللہ تعالیٰ نے فرمایا (آیت ) ” یایھا الناس انا خلقنکم من ذکر وانثی “ (سے لیکر) ” خبیر “ تک پھر فرمایا میں یہ اپنی بات کہہ رہا ہوں اور اللہ تعالیٰ سے اپنے لئے اور تمہارے لئے استغفار کرتا ہوں۔ 13:۔ ابن مردویہ (رح) والبیہقی (رح) نے جابر بن عبداللہ ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے ہم کو ایام تشریق کے درمیان میں خطبہ الوداع دیا۔ اور فرمایا اے لوگو ! سنو تمہارا رب ایک ہے خبردار سنو تمہارا باپ ایک ہے خبردار سنو کوئی فضلیت نہیں عربی کو عجمی پر اور نہ عجمی کو عربی پر اور نہ کالے کو سرخ پر اور نہ سرخ کو کالے پر مگر تقوی کے ساتھ بیشک تم سب میں اللہ کے نزدیک زیادہ معزز وہی ہے جو سب سے زیادہ پرہیزگار ہے خبردار کیا میں نے اللہ کا پیغام پہنچا دیا ؟ صحابہ ؓ نے عرض کیا کیوں نہیں یا رسول اللہ ﷺ پھر فرمایا پس جو حاضر ہیں ان کو چاہئے کہ وہ یہ پیغام غائب تک پہنچا دیں۔ 14:۔ البیہقی (رح) نے ابو امامہ ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا بلاشبہ اللہ تعالیٰ لے گیا (یعنی مٹایا ہے) جاہلیت کے غرور کو اور اپنے آباؤ اجداد کی وجہ سے تکبر کرنے کو تم سب آدم اور حوا کی اولاد ہو۔ ایک صاع کے کنارے سے دوسرے صاع کے کنارے تک اور تم سب میں اللہ کے نزدیک بڑا معزز وہی ہے جو سب سے زیادہ پرہیزگار ہے۔ جو شخص تمہارے پاس آئے کہ تم اس کے دین سے اور اس کی امانت سے راضی ہو تو اس کا نکاح کرا دو ۔ 15:۔ احمد وابن جریر (رح) وابن مردویہ (رح) والبیہقی (رح) نے عقبہ بن عامر ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا بلاشبہ تمہارے یہ نسب کسی کے لئے برے نہیں تم میں سے ہر ایک آدم کی اولاد صاع کے کنارے کی طرف ہوا اسے پورا نہ کرو کسی کو کسی پر کوئی فضیلت نہیں ہے مگر دین اور تقوی کی وجہ سے بلاشبہ اللہ تعالیٰ تم سے قیامت کے دن تمہارے حسب نسب کے بارے میں سوال نہیں کرے گا اللہ کے نزدیک زیادہ معزز وہ ہے جو تم میں سے زیادہ پرہیزگا رہے۔ 16:۔ الحاکم (وصححہ) وابن مردویہ (رح) والبیہقی (رح) نے ابوہریرہ ؓ سے روایت کیا کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا اللہ تعالیٰ قیامت کے دن فرمائیں گے میں نے تم کو حکم دیا تم نے اس کو ضائع کیا جو میں نے تمہاری طرف معاہدہ کیا تھا۔ اور تم نے بلند کیا اپنے نسبوں کو آج میرا نسب بلند اور ارفع ہے اور تمہارے نسب حقیر اور ذلیل ہیں کہاں ہیں۔ پرہیزگاری کرنے والے ؟ کہاں ہیں پرہیزگاری کرنے والے ؟ تم سب میں اللہ کے نزدیک زیادہ معزز وہی ہے جو سب سے زیادہ پرہیزگار ہے۔ 17:۔ الطبرانی وابن مردویہ (رح) نے ابوہریرہ ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا اللہ تعالیٰ قیامت کے دن فرمائیں گے اے لوگو ! میں نینسب بنایا اور تم نے بھی نسب بنایا میں نے تو یہ بنایا کہ تم میں سے سب سے زیادہ معزز اللہ کے نزدیک وہ ہے جو تم میں سے زیادہ تقوی والا ہے تم نے انکار کیا مگر یہ کہ تم کہتے ہو فلاں بڑا معزز ہے فلاں سے اور فلاں بڑا معزز ہے فلاں سے بلاشبہ آج میرا نسب بلند اور ارفع ہے اور تمہارے نسب حقیر اور ذلیل ہیں خبردار میرے دوست متقی لوگ ہیں۔ 18:۔ الخطیب نے علی بن ابی طالب ؓ سے روایت کیا کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا جب قیامت کا دن ہوگا تو اللہ تعالیٰ کے سامنے بندوں کو کھڑا کیا جائے گا (اس حال میں) کہ وہ غیر مجنون اور سیاہ رنگ کے ہوں گے اللہ تعالیٰ فرمائیں گے میرے بندوں میں نے تم کو حکم دیا تم نے میرے حکم کو ضائع کیا اور تم نے بلند کیا اپنے نسبوں کو اور تم نے اس کے ذریعہ آپس میں فخر کیا آج میں حقیر و ذلیل قرار دے رہا ہوں تمہارے نسبوں کو میں ہی غالب حکمران ہوں کہاں ہیں متقی لوگ، کہاں ہیں متقی لوگ ؟ اللہ کے نزدیک سب سے زیادہ معزز تمہارا پرہیزگار ہے۔ 19:۔ ابن مردویہ (رح) نے سعید ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا سب لوگ آدم کی اولاد ہیں اور آدم مٹی سے پیدا کئے گئے اور نہیں ہے فضیلت عربی کو عجمی پر اور نہ عجمی کو عربی پر اور نہ سرخ کو سفید پر اور نہ سفید کو سرخ پر مگر تقوی کے ساتھ۔ 20:۔ الطبرانی نے حبیب بن خراش العصری ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ مسلمان آپس میں بھائی ہیں کسی کو کسی پر فضیلت نہیں مگر تقوی کے ساتھ۔ ایک مومن دوسرے مؤمن کی عزت کرتا ہے : 21:۔ احمد نے بنو سلیط کے ایک آدمی سے روایت کیا کہ میں نبی کریم ﷺ کے پاس آیا اور میں نے آپ کو یہ فرماتے ہوئے سنا۔ مسلمان بھائی ہے مسلمان کا نہ اس پر ظلم کرتا ہے اور نہ اس کو ذلیل کرتا ہے تقوی یہاں ہے اور اپنے ہاتھ سے اپنے سینے کی طرف اشارہ فرمایا اور دو آدمیوں نے اللہ کے لئے ایک دوسرے سے محبت کی پھر ان کے درمیان سوائے ایسی بات کے کوئی چیز جدائی نہیں ڈال سکی جو ان میں سے ایک کرتا ہے اور وہ بری ہوتی ہے اور وہ بات بری ہوتی ہے اور وہ بات گناہ کی ہوتی ہے۔ 22:۔ البخاری والنسائی نے ابوہریرہ ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ سے پوچھا گیا کون سے لوگ زیادہ عزت والے ہیں ؟ تو فرمایا زیادہ عزت والے لوگ اللہ کے نزدیک وہ ہیں جو ان سے زیادہ تقوی والے ہیں۔ صحابہ کرام ؓ نے کہا اس کے بارے میں آپ سے سوال نہیں کررہے، پھر آپ ﷺ نے فرمایا لوگوں میں سے سب سے زیادہ عزت والے اللہ نے نبی یوسف (علیہ السلام) ہیں اس لئے کہ ان کے باپ اللہ کے نبی ہیں ان کے دادا اللہ کے نبی ہیں۔ اور ان کے جدا اعلی ابراہیم (علیہ السلام) اللہ کے خلیل ہیں۔ صحابہ کرام نے عرض کیا ہم اس کے بارے میں سوال نہیں کر رہے پھر آپ ﷺ نے فرمایا کیا تم مجھ سے معاون عرب کے بارے میں سوال کررہے ہو ؟ عرض کیا ہاں فرمایا ان میں بہترین لوگ جاہلیت میں ان میں بہترین لوگ ہیں اسلام میں جب وہ دین کی سمجھ حاصل کریں۔ 23:۔ احمد نے ابوذر ؓ سے روایت کیا کہ نبی کریم ﷺ نے ان سے فرمایا تو دیکھ لے بلاشبہ تو کسی سرخ وسفید سے بہتر اور افضل نہیں مگر یہ کہ تو اپنے آپ کو تقوی کے ساتھ فضیلت دے۔ 24:۔ البخاری نے الادب میں ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ میں کسی نہیں دیکھتا ہوں جو اس (آیت) ” یایھا الناس انا خلقنکم من ذکر وانثی “ کے ساتھ عمل کرتا ہو حتی کہ یہاں تک پہنچے (آیت) ” ان اکرمکم عند اللہ اتقکم “ پھر ایک آدمی دوسرے آدمی سے کہتا ہے میں تجھ سے زیادہ عزت والا ہوں حالانکہ کوئی بھی کسی سے زیادہ عزت والا نہیں ہے مگر تقوی کے ساتھ۔ 25:۔ البخاری نے الادب میں ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ تم لوگ عزت اور کرامت کو شمار نہیں کرتے حالانکہ اللہ نے اسے بیان فرما دیا ہے کہ تم میں سب سے زیادہ عزت والا اللہ تعالیٰ کے نزدیک تم میں زیادہ تقوی والا ہے۔ اور تم حسب کو شمار نہیں کرتے (حالانکہ) حسب کے لحاظ سے تم میں افضل وہ ہے جو تم میں زیادہ اچھا ہو اخلاق کے لحاظ سے۔ 26:۔ ابن ابی شیبہ (رح) واحمد (رح) نے درہ بنت ابی لہب ؓ سے روایت کیا کہ ایک نبی کریم ﷺ کے پاس کھڑا ہوا اور آپ منبر پر تشریف فرما تھے اس نے کہا یا رسول اللہ ﷺ لوگوں میں کون بہتر ہے ؟ آپ نے فرمایا لوگوں میں سب سے بہتر وہ ہیں جو ان میں سے زیادہ قاری ہیں اور اللہ عزوجل سے زیادہ ڈرنے والے ہیں اور لوگوں کو نیکی کا حکم کرتے ہیں اور ان کو برائی سے روکتے ہیں اور لوگوں سے زیادہ صلہ رحمی کرتے ہیں۔ 27:۔ احمد وعبد بن حمید (رح) والترمذی (رح) (وصححہ) والطبرانی دارقطنی والحاکم (وصححہ) نے سمرہ بن جذب ؓ سے روایت کیا کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا خاندانی شرافت مال ہے اور کرم تقوی ہے۔ 28:۔ احمد (رح) نے حضرت عائشہ ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ کو دنیا کی کسی چیز اور کسی آدمی نے کبھی خوش نہی کیا سوائے متقی آدمی کے۔ تقوی کو لازم پکڑنا : 29:۔ الحکیم الترمذی نے واثلہ بن اسقع ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ جو شخص اللہ تعالیٰ سے ڈرے گا تو اللہ تعالیٰ اس سے ہر چیز کو ڈرائے گا اور جو اللہ سے نہیں ڈرے گا تو اللہ تعالیٰ اس کو ہر چیز سے ڈرائے گا۔ 30:۔ الحکیم الترمذی نے جابر بن عبداللہ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ حیا خوبصورتی ہے اور تقوی شرافت ہے اور بہترین سواری صبر ہے اور اللہ کی طرف سے خوشحالی اور کشادگی کا انتظار کرنا عبادت ہے۔ 31:۔ الحکیم الترمذی نے ابوہریرہ ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جب اللہ تعالیٰ کسی سے بندے سے خیر کا ارادہ فرماتے ہیں تو اس کے دل میں غنی ڈال دیتے ہیں اور اس کے دل میں اپنا خوف اور تقوی کو رکھ دیتے ہیں اور جب اللہ تعالیٰ اپنے کسی بندے کے دل میں شر کا ارادہ فرماتے ہیں تو پھر فقر و افلاس اس کی آنکھوں میں ڈال دیتے ہیں۔ 32:۔ ابن الضریس (رح) نے فضائل القرآن میں ابوسعید خدری ؓ سے روایت کیا کہ ایک آدمی نبی کریم ﷺ کے پاس آیا اور عرض کیا مجھے نصیحت کیجئے آپ ﷺ نے فرمایا اللہ سے تقوی کو لازم پکڑو کیونکہ یہ ہر خیر کو جمع کرنے والا ہے اور جہاد کو لازم پکڑ کیونکہ وہ مسلمانوں کے لئے رہبانیت ہے اور لازم پکڑ اللہ کو اور قرآن مجید کی تلاوت کو کیونکہ وہ تیرے لئے نور ہوگا اور زمین میں تیرا ذکر ہوگا آسمانوں میں اور اپنی زبان کو روکے رکھے سوائے نیکی اور خیر کے بلاشبہ تو اس کے ذریعہ شیطان پر غالب رہے گا۔ 33:۔ ابن ابی شیبہ نے ابونصرہ ؓ سے روایت کیا کہ ایک آدمی نے خواب میں دیکھا کہ وہ جنت میں داخل ہوا اور اس نے اپنے غلام کو اپنے سے اوپر بلندی پر ستارے کی مانند دیکھا اس نے کہا اللہ کی قسم اے میرے رب یہ دنیا میں میرا غلام تھا کس چیز نے اسے اس مقام پر پہنچا دیا ؟ اللہ تعالیٰ نے فرمایا یہ تجھ سے زیادہ اچھا عمل کرنے والا تھا۔ 34:۔ الترمذی نے ابوہریرہ ؓ سے روایت کیا کہ اپنے خاندانی نسبوں میں سے سیکھو تاکہ اس کے ذریعہ تم صلہ رحمی کرسکو کیونکہ صلہ رحمی محبت (کا باعث) ہے اہل و عیال میں اور خوش حالی کا باعث ہے مال میں (یعنی مال میں برکت ہوتی ہے) عمر بڑھنے کا ذریعہ۔ 35:۔ البزار نے حذیفہ ؓ نے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا تم سب آدم کی اولاد ہو اور آدم مٹی سے پیدا کیے گئے اور چاہئے کہ لوگ اپنے اباء اجداد کے ساتھ فخر کرنے باز رہیں۔ پھر اللہ تعالیٰ نے نزدیک سیاہ کپڑے سے بھی زیادہ حقیر ہوجائیں گے۔ 36:۔ احمد ابوریحانہ ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جس شخص نے اپنے نوکافر اباؤ اجداد تک نسبت بیان کی اور ان کی وجہ سے وہ عزت اور برائی کا ارادہ کرتا ہے تو وہ آگ میں ان کے ساتھ دسواں ہوگا۔ 37:۔ ابن ابی شیبہ (رح) واحمد ومسلم نے ابو مالک اشعری ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جاہلیت میں سے چار چیزوں میں سے ہرگز نہیں چھوڑے گی اپنے نسب پر فخر کرنا اور (دوسروں کے) نسب میں عیب لگانا، ستاروں کے ذریعہ بارش طلب کرنا، اور میت پر نوحہ کرنا 38:۔ ابن ابی شیبہ (رح) نے ابوہریرہ ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا دو چیزیں لوگوں میں ایسی ہیں کہ وہ دونوں کافروں کی عبادت میں سے ہیں میت میں نوحہ کرنا اور انسان میں طعنہ زنی کرنا۔
Top