Dure-Mansoor - Al-An'aam : 34
وَ لَقَدْ كُذِّبَتْ رُسُلٌ مِّنْ قَبْلِكَ فَصَبَرُوْا عَلٰى مَا كُذِّبُوْا وَ اُوْذُوْا حَتّٰۤى اَتٰىهُمْ نَصْرُنَا١ۚ وَ لَا مُبَدِّلَ لِكَلِمٰتِ اللّٰهِ١ۚ وَ لَقَدْ جَآءَكَ مِنْ نَّبَاِی الْمُرْسَلِیْنَ
وَلَقَدْ كُذِّبَتْ : اور البتہ جھٹلائے گئے رُسُلٌ : رسول (جمع) مِّنْ قَبْلِكَ : آپ سے پہلے فَصَبَرُوْا : پس صبر کیا انہوں نے عَلٰي : پر مَا كُذِّبُوْا : جو وہ جھٹلائے گئے وَاُوْذُوْا : اور ستائے گئے حَتّٰى : یہانتک کہ اَتٰىهُمْ : ان پر آگئی نَصْرُنَا : ہماری مدد وَلَا مُبَدِّلَ : نہیں بدلنے والا لِكَلِمٰتِ اللّٰهِ : اللہ کی باتوں کو وَ : اور لَقَدْ : البتہ جَآءَكَ : آپ کے پاس پہنچی مِنْ : سے (کچھ) نَّبَاِى : خبر الْمُرْسَلِيْنَ : رسول (جمع)
اور بلاشبہ آپ سے پہلے رسولوں کو جھٹلایا گیا سو انہوں نے جھٹلائے جانے پر اور ایذائیں پہنچنے پر صبر کیا یہاں تک کہ ان کے پاس ہماری مدد آگئی اور اللہ کے کلمات کو کوئی بدلنے والا نہیں اور البتہ پیغمبروں کی بعض خبریں آپ کے پاس پہنچ چکی ہیں۔
(1) امام عبد بن حمید، ابن جریر، ابن منذر، ابن ابی حاتم اور ابو الشیخ نے قتادہ (رح) سے روایت کیا کہ تسلی دی (اللہ تعالیٰ نے) اپنے نبی ﷺ کو جیسا کہ تم سن رہے ہو اور ان کو خبر دے رہے ہیں۔ رسول جھٹلائے گئے آپ سے پہلے اور انہوں نے صبر کیا۔ اس جھٹلانے پر حتی کہ اللہ تعالیٰ نے فیصلہ فرما دیا۔ اور وہ بہترین فیصلہ فرمانے والے ہیں۔ (2) امام ابن جریر نے ضحاک (رح) سے روایت کیا کہ انہوں نے لفظ آیت ولقد کذبت رسل من قبلک کے بارے میں فرمایا کہ اس میں (اللہ تعالیٰ نے) اپنے نبی ﷺ کو تسلی دے رہے ہیں۔ (3) امام ابن جریر اور ابن منذر نے ابن جریج سے روایت کیا کہ انہوں نے لفظ آیت ولقد کذبت رسل من قبلک کے بارے میں فرمایا کہ اس میں (اللہ تعالیٰ نے) اپنے نبی ﷺ کو تسلی دے رہے ہیں۔
Top