Dure-Mansoor - Al-A'raaf : 48
وَ نَادٰۤى اَصْحٰبُ الْاَعْرَافِ رِجَالًا یَّعْرِفُوْنَهُمْ بِسِیْمٰىهُمْ قَالُوْا مَاۤ اَغْنٰى عَنْكُمْ جَمْعُكُمْ وَ مَا كُنْتُمْ تَسْتَكْبِرُوْنَ
وَنَادٰٓي : اور پکاریں گے اَصْحٰبُ : والے الْاَعْرَافِ : اعراف رِجَالًا : کچھ آدمی يَّعْرِفُوْنَهُمْ : وہ انہیں پہچان لیں گے بِسِيْمٰىهُمْ : ان کی پیشانی سے قَالُوْا : وہ کہیں گے مَآ اَغْنٰى : نہ فائدہ دیا عَنْكُمْ : تمہیں جَمْعُكُمْ : تمہارا جتھا وَمَا : اور جو كُنْتُمْ تَسْتَكْبِرُوْنَ : تم تکبر کرتے تھے
: اور اعراف والے بہت سے آدمیوں کو پکاریں گے جنہیں وہ ان کی نشانی سے پہچانتے ہوں گے کہ تمہارے کام نہ آئی تمہاری جماعت اور نہ تمہارا تکبر کرنا
(1) امام ابن جریر اور ابن ابی حاتم نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ لفظ آیت ” ونادی اصحب الاعراف رجالا “ یعنی جو آگ میں ہوں گے ” ونادی اصحب الاعراف رجالا یعرفونھم بسیمھم قالوا ما اغنی علیکم جمعکم “ اور تم نے تکبر کیا ” وما کنتم تستکبرون “ کے اللہ تعالیٰ نے تکبر والوں سے فرمایا ” اھولاء الذین اقسمتم لا ینالہم اللہ برحمۃ “ کیا یہ وہی اعراب والے نہیں کہ جن کے بارے میں تم قسمیں اٹھایا کرتے تھے کہ اللہ تعالیٰ ان کو اپنی رحمت سے عطا نہیں کرے گا۔ ” ادخلوا الجنۃ لا خوف علیکم ولا انتم تحزنون “ (ان کو تو حکم مل گیا) کہ جنت میں داخل ہو جاؤتم پر نہ کوئی خوف اور نہ غم ہے۔ (2) امام ابن شیبہ، عبد بن حمید، ابن جریر، ابن منذر، ابن ابی حاتم اور ابو الشیخ نے مجاہد (رح) سے روایت کیا کہ انہوں نے اللہ تعالیٰ کے اس قول لفظ آیت ” یعرفونھم بسیمہم “ کے بارے میں فرمایا کہ کالے چہرے اور نیلی آنکھوں سے (ان کو پہچانیں گے) ۔ (3) امام عبد بن حمید، ابن جریر اور ابن ابی حاتم نے ابو مجلز (رح) سے روایت کیا کہ انہوں نے لفظ آیت ” ونادی اصحب الاعراف رجالا “ کے بارے میں فرمایا کہ یہ جب ہوگا جب جنت والے جنت میں داخل ہوں گے۔ (4) امام ابن ابی حاتم نے سدی (رح) سے روایت کیا کہ انہوں نے لفظ آیت ” ونای اصحب الاعراف “ ان کے پاس سے جبر اور ظلم کرنے والے لوگ گزریں گے تو ان کو ان کے چہروں سے پہچانیں گے۔ اعراف والے ان کو آواز دیں گے لفظ آیت ” قالوا ما اغنی عنکم جمعکم وما کنتم تستکبرون (48) اھولاء الذین اقسمتم لا ینالہم اللہ برحمۃ “ یعنی وہ ضعیف لوگ ان تکبر کرنے والوں سے کہیں گے۔ (5) امام ابن ابی شیبہ، ابن منذر، ابن ابی حاتم اور ابو الشیخ نے عکرمہ (رح) سے روایت کیا کہ انہوں نے لفظ آیت ” اھولاء الذین اقسمتم لا ینالہم اللہ برحمۃ، ادخلوا الجنۃ “ کے بارے میں فرمایا کہ اعراف والے جنت میں داخل ہوں جائیں گے۔ (6) امام ابن ابی حاتم اور ابو الشیخ نے ربیع بن انس (رح) سے روایت کیا کہ انہوں نے لفظ آیت ” ادخلوا الجنۃ لا خوف علیکم ولا انتم تحزنون “ کے بارے میں فرمایا جہنم میں موجود لوگ اللہ کی قسم کھایا کرتے تھے کہ اعراف والوں کو اللہ سے رحمت نہیں پہنچے گی۔ تو اللہ تعالیٰ نے ان کو جھوٹا قرار دیا پس سب سے آخر میں جنت میں داخل ہونے والے یہی لوگ ہیں ان کے بارے میں ہم نے نبی ﷺ کے اصحاب سے یہی کچھ سنا ہے۔
Top