Dure-Mansoor - Al-A'raaf : 96
وَ لَوْ اَنَّ اَهْلَ الْقُرٰۤى اٰمَنُوْا وَ اتَّقَوْا لَفَتَحْنَا عَلَیْهِمْ بَرَكٰتٍ مِّنَ السَّمَآءِ وَ الْاَرْضِ وَ لٰكِنْ كَذَّبُوْا فَاَخَذْنٰهُمْ بِمَا كَانُوْا یَكْسِبُوْنَ
وَلَوْ : اور اگر اَنَّ : یہ ہوتا کہ اَهْلَ الْقُرٰٓي : بستیوں والے اٰمَنُوْا : ایمان لاتے وَاتَّقَوْا : اور پرہیزگاری کرتے لَفَتَحْنَا : تو البتہ ہم کھول دیتے عَلَيْهِمْ : ان پر بَرَكٰتٍ : برکتیں مِّنَ : سے السَّمَآءِ : آسمان وَالْاَرْضِ : اور زمین وَلٰكِنْ : اور لیکن كَذَّبُوْا : انہوں نے جھٹلایا فَاَخَذْنٰهُمْ : تو ہم نے انہیں پکڑا بِمَا : اس کے نتیجہ میں كَانُوْا يَكْسِبُوْنَ : جو وہ کرتے تھے
اگر ان بستیوں کے رہنے والے ایمان لے آتے اور پرہیزگاری اختیار کرتے تو ہم ان پر آسمان کی اور زمین کی برکتیں کھول دیتے۔ لیکن انہوں نے جھٹلایا تو ہم نے ان کے اعمال کی وجہ سے انہیں پکڑ لیا
ایمان لانے کی برکات (1) امام عبد حمید اور ابن ابی حاتم نے قتادہ (رح) سے روایت کیا کہ لفظ آیت ” ولو ان اہل القری آمنوا “ اگر بستیوں والے ایمان لاتے اس چیز پر جو نازل کی گئی ” واتقوا “ اور بچتے اس چیز سے جو اللہ نے حرام کیا ” لفتحنا علیہم برکت من السماء والارض “ یعنی البتہ ان کو آسمان بھی اپنی برکتیں عطا کرتا اور زمین بھی اپنی نباتات اور سبزہ عطا کرتی۔ (2) امام ابن ابی حاتم نے معاذ بن رفاعۃ کے طریق سے موسیٰ طائفی ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا روٹی کی عزت کرو بلاشبہ اللہ تعالیٰ نے اس کو نازل کیا ہے آسمان کی برکتوں سے اور اس کو نکالا ہے زمین کی برکتوں سے۔ (3) امام بزار اور طبرانی نے سند ضعیف کے ساتھ عبد اللہ ابن ام حرام ؓ سے روایت کیا کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کے ساتھ دو قبیلوں کی طرف نمازیں پڑھیں اور میں نے رسول اللہ ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ روٹی کی عزت کرو بیشک اللہ تعالیٰ نے اس کو آسمان کی برکتوں سے نازل فرمایا اور اس کے لئے مسخر کیا زمین کو برکتوں کو اور جو شخص لے لے اس چیز کو جو (دستر خوان سے) گرجائے تو اس کی بخشش کردی جائے گی۔ (4) امام ابن ابی شیبہ نے حسن (رح) سے روایت کیا کہ ایک بستی والوں پر اللہ تعالیٰ نے کشادگی کی تھی یہاں تک کہ وہ روٹی سے استنجاء کرتے تھے اللہ تعالیٰ نے ان پر بھوک بھیج دی یہاں تک کہ وہ ایسی چیزیں کھانے لگے جو پہلے دوسروں کو کھلاتے تھے۔
Top