Dure-Mansoor - Al-Ghaashiya : 6
لَیْسَ لَهُمْ طَعَامٌ اِلَّا مِنْ ضَرِیْعٍۙ
لَيْسَ لَهُمْ : نہیں ان کے لئے طَعَامٌ : کھانا اِلَّا : مگر مِنْ ضَرِيْعٍ : خار دار گھاس سے
ان کے لیے خاردار جھاڑ کے سوا کچھ کھانا نہ ہوگا۔
14۔ عبد بن حمید نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ آیت لیس لہم طعام الا من ضریع ان کے لیے کوئی کھانا سوائے کانٹے دار جھاڑی کے نہ ہوگا یعنی کانٹے دار اور خشک۔ 15۔ ابن ابی حاتم نے قتادہ (رح) سے روایت کیا کہ قریش کی لغت میں ضریع کو موسم بہار میں شبرق کہتے ہیں جس کا معنی ہے کانٹے دار جھاڑ اور گرمی کی موسم میں ضریع کہتے ہیں۔ 16۔ عبد بن حمید وابن جریر وابن ابی حاتم نے عکرمہ (رح) سے روایت کیا کہ ضریع سے مراد ہے شبرق جو کانٹے دار بوٹی جو زمین پر بچھی ہوتی ہے۔ 17۔ ابن ابی شیبہ وعبد بن حمید وابن المنذر وابن ابی حاتم نے ابوالجوزاء (رح) سے روایت کیا کہ ضریع سلم کو کہتے ہیں اور یہ کانٹے ہوتے ہیں اور وہ کیسے موٹا کرے گا جس کا کھاناکانٹے ہوں۔ 18۔ ابن جریر وابن المنذر وابن ابی حاتم نے سعید بن جبیر (رح) سے روایت کیا آیت الا من ضریع سے مراد ہے وہ کھانا ہوگا پتھروں میں سے۔ 19۔ عبد بن حمید وابن ابی حاتم نے سعید بن جبیر (رح) سے روایت کیا کہ آیت الا من ضریع سے مراد ہے زقوم کے درخت۔ 20۔ ابن مردویہ نے ابو درداء ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : دوزخ والوں پر بھوک مسلط کردی جائے گی۔ یہاں تک کہ وہ اس عذاب کے مشابہ ہوجائے گی جس میں وہ مبتلا ہوں گے وہ کھانے کی فریاد کریں گے تو ان کو وہ کھانا دیا جائے گا جو ضریع ہے جس کے بارے میں فرمایا آیت من ضریع لا یسمن ولا یغنی من جوع کانٹے دا جھاڑی میں سے جو نہ فربہ کرتی ہے اور نہ بھوک کو دور کرتی ہے۔ اہل جہنم کا کھانا بہت بد مزہ ہوگا 21۔ ابن مردویہ نے سند واہ کے ساتھ ابن عباس ؓ سے آیت لیس لہم طعام الا من ضریع کے بارے میں روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : دوزخ میں کانٹے کی شکل کی ایک چیز ہوگی جو ایلوا سے زیادہ کڑوی اور بدبو دار لاش سے زیادہ بدبو دار ہوگی اور آگ سے زیادہ گرم ہوگی اس کا نام اللہ تعالیٰ نے ضریع رکھا ہے جب دوزخی اس کو کھائے گا تو پیٹ میں داخل نہیں ہوگی اور نہ ہی منہ کی طرف اوپر آئے گی۔ اور درمیان میں ہی باقی رہ جائے گی اور نہ بھوک دور کرے گی۔
Top