Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Open Surah Introduction
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
99
100
101
102
103
104
105
106
107
108
109
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Fahm-ul-Quran - Yunus : 22
هُوَ الَّذِیْ یُسَیِّرُكُمْ فِی الْبَرِّ وَ الْبَحْرِ١ؕ حَتّٰۤى اِذَا كُنْتُمْ فِی الْفُلْكِ١ۚ وَ جَرَیْنَ بِهِمْ بِرِیْحٍ طَیِّبَةٍ وَّ فَرِحُوْا بِهَا جَآءَتْهَا رِیْحٌ عَاصِفٌ وَّ جَآءَهُمُ الْمَوْجُ مِنْ كُلِّ مَكَانٍ وَّ ظَنُّوْۤا اَنَّهُمْ اُحِیْطَ بِهِمْ١ۙ دَعَوُا اللّٰهَ مُخْلِصِیْنَ لَهُ الدِّیْنَ١ۚ۬ لَئِنْ اَنْجَیْتَنَا مِنْ هٰذِهٖ لَنَكُوْنَنَّ مِنَ الشّٰكِرِیْنَ
ھُوَ
: وہی
الَّذِيْ
: جو کہ
يُسَيِّرُكُمْ
: تمہیں چلاتا ہے
فِي الْبَرِّ
: خشکی میں
وَالْبَحْرِ
: اور دریا
حَتّٰى
: یہاں تک
اِذَا
: جب
كُنْتُمْ
: تم ہو
فِي الْفُلْكِ
: کشتی میں
وَجَرَيْنَ
: اور وہ چلیں
بِهِمْ
: ان کے ساتھ
بِرِيْحٍ
: ہوا کے ساتھ
طَيِّبَةٍ
: پاکیزہ
وَّفَرِحُوْا
: اور وہ خوش ہوئے
بِهَا
: اس سے
جَآءَتْهَا
: اس پر آئی
رِيْحٌ
: ایک ہوا
عَاصِفٌ
: تند وتیز
وَّجَآءَھُمُ
: اور ان پر آئی
الْمَوْجُ
: موج
مِنْ
: سے
كُلِّ
: ہر جگہ (ہر طرف)
مَكَانٍ
: ہر جگہ (ہر طرف)
وَّظَنُّوْٓا
: اور انہوں نے جان لیا
اَنَّھُمْ
: کہ وہ
اُحِيْطَ
: گھیر لیا گیا
بِهِمْ
: انہیں
دَعَوُا
: وہ پکارنے لگے
اللّٰهَ
: اللہ
مُخْلِصِيْنَ
: خالص ہوکر
لَهُ
: اس کے
الدِّيْنَ
: دین (بندگی)
لَئِنْ
: البتہ اگر
اَنْجَيْتَنَا
: تو نجات دے ہمیں
مِنْ
: سے
هٰذِهٖ
: اس
لَنَكُوْنَنَّ
: تو ہم ضرور ہوں گے
مِنَ
: سے
الشّٰكِرِيْنَ
: شکر گزار (جمع)
” وہی ہے جو تمہیں خشکی اور سمندر میں چلاتا ہے، یہاں تک کہ جب تم کشتیوں میں ہوتے ہو اور وہ انھیں لے کرموافق ہوا کے ساتھ چل پڑتی ہیں اور وہ اس پر خوش ہوتے ہیں تو ان کشتیوں کے مخالف ہوا آجاتی ہے اور ان پر ہر مقام سے موجیں چھاجاتی ہیں اور وہ سمجھ لیتے ہیں کہ یقیناً ان کو گھیر لیا گیا ہے، تو اللہ کو اس طرح پکارتے ہیں کہ ہر قسم کی عبادت اس کیلئے خالص کرنے والے ہوتے ہیں یقیناً اگر تو نے ہمیں اس سے نجات دے دی تو ہم ضرور شکر کرنے والوں سے ہوں گے۔ “ (22) ”
فہم القرآن ربط کلام : مشرک اور کافر کی فطرت خبیثہ کا ذکر۔ اس سے پہلی آیات میں مسئلہ شفاعت کے حوالے توحید بیان کی گئی۔ درمیان میں کفار کے عذاب کا مطالبہ کرنے پر انہیں ہلکی سی سرزنش کی گئی۔ اب پھر توحید کے دلائل دیے جاتے ہیں۔ مضمون کا ربط قائم کرنے اور سابقہ دلائل کے استحضار کے لیے ( ھُوَالَّذِیْ ) کے الفاظ استعمال فرمائے۔ اس اللہ کی ذات اور صفات ماننے کی دعوت دی جارہی ہے جو تمہیں خشکی اور سمندر میں چلاتا ہے۔ ذراغور کرو اور سوچو ! کہ کتنے تمہارے جیسے انسان ہیں جن کی ٹانگیں ہیں مگر کسی بیماری کی وجہ سے چل نہیں سکتے، وجود ہیں مگر حرکت نہیں کرسکتے، روح ہے مگر زندگی سے بےزار ہوچکے ہیں۔ اسی طرح ملّاح اور کشتی موجود ہے۔ مگر بھنور میں پھنس چکی ہے۔ ملاح چپو پر چپو چلا رہا ہے لیکن کشتی بھنور سے نکلنے کی بجائے پھنستی چلی جارہی ہے۔ ملّاح مسافروں سے دعا کے لیے کہتا ہے۔ ان کو اپنی موت کا یقین ہوچلا ہے۔ جس وجہ سے شرک کے پردے ہٹ گئے اور دل نے شہادت دی کہ صرف اور صرف ایک رب کو پکارو۔ ہر مسافردل کی اتھاہ گہرائیوں، اور نہایت درماندگی کے ساتھ پکارنے لگا۔ اے زمین و آسمانوں کے مالک تیرا نہ کوئی ساجھی ہے اور نہ کوئی معاون۔ بس تو ہماری فریاد کو مستجاب کرکے ہمیں اس مصیبت سے نجات عطا فرما۔ آسمان سے آواز آتی ہے۔ جس میں نہ طعنہ ہے اور نہ کوئی جھڑک۔ (اَمَّنْ یُّجِیْبُ الْمُضْطَرَّ اِذَا دَعَاہُ وَیَکْشِفُ السُّوْٓءَ وَیَجْعَلُکُمْ خُلَفَآءَ الْاَرْضِطءَ اِلٰہٌ مَّعَ اللّٰہِطقَلِیْلاً مَّا تَذَکَّرُوْنَ )[ النمل : 62] ” کون ہے جو لا چار کی دعا قبول کرتا ہے، جب وہ اسے پکارتا ہے اور تکلیف دور کرتا ہے اور تمہیں زمین میں جانشین بناتا ہے ؟ کیا اللہ کے ساتھ کوئی اور معبود ہے ؟ بہت کم تم نصیحت قبول کرتے ہو۔ “ یہاں اسی صورت حال کی منظر کشی کی گئی ہے۔ اے لوگو جب تم کشتی پر سوار ہوتے ہو، ٹھنڈی اور موافق ہوائیں چلتی ہیں جو کشتی کے تیز چلنے میں مددگار ثابت ہوتی ہیں۔ تو تم خوش ہوتے ہو۔ یہاں روح پر ور منظر کا نقشہ پیش کرکے اللہ تعالیٰ اپنی بےپایاں رحمت کا ثبوت دے رہے ہیں۔ لیکن اس کے بعد یک دم ہوا کا دباؤ بڑھا جس نے بھونچال کی شکل اختیار کرلی خوشگوار فضاء کی جگہ بھنور نے لی اور مسافروں کو جان کے لالے پڑگئے ہر کوئی موت کو اپنے سامنے دیکھنے لگا۔ کشتی کے ملاح اور مسافروں کو یقین ہوگیا کہ ساحل تک پہنچنے کی کوئی صورت باقی نہیں ہے۔ تمام مسافر ادھر ادھر کے سہاروں اور باطل معبودوں کو چھوڑ کر اخلاص کے ساتھ صرف ایک اللہ کو پکارنے لگے ہر کسی نے دل ہی دل میں عہد باندھا کہ اگر اللہ تعالیٰ نے بچا لیا تو اس کے شکر گزار بندے بن کر زندگی بھر اسی کو حاجت روا، مشکل کشا سمجھیں گے۔ یہاں اخلاص سے پہلی مراد عقیدہ توحید کی طرف رجوع ہے جوں ہی کشتی کنارے لگی۔ مشرک اللہ سے کیے ہوئے عہد کو بھول گئے اب کوئی خواجہ خضر کو نجات دہندہ سمجھ رہا ہے اور کسی نے پیر عبدالقادر جیلانی کو دستگیر بنالیا ہے۔ ایسی پکار اللہ تعالیٰ کے ساتھ بغاوت اور اس کی پرلے درجے کی ناشکری ہے۔ جس کی واضح مثال 1965 ء میں ہندوستان کے ساتھ جنگ میں دیکھی اور سنی گئی۔ سترہ دن کی جنگ میں پاکستان کے مردوزن صرف اور صرف اللہ سے مدد طلب کرتے رہے۔ اللہ تعالیٰ نے پاکستان کو ہندوستان پر کامیابی اور برتری عنایت فرمائی۔ جوں ہی جنگ ختم ہوئی تو ایک مکتب فکر کے علماء اور عوام نے کہانیاں بنانا شروع کردیں کہ فلاں محاذ پر فلاں بزرگ نے ہندوستان کے بم دپوچ کر شہر کو بچا لیا۔ 1971 ء کی جنگ میں مشرقی پاکستان ہم سے الگ ہوا۔ نوے ہزار فوج کئی جرنیلوں سمیت ہندوستان کی غلام بنی۔ شکر گڑھ کا علاقہ ہندوستان کے قبضے میں چلا گیا۔ اس وقت کسی پیر، فقیر نے کیوں مدد نہ کی ؟ عراق پر امریکہ نے مسلسل بمباری کی۔ جس میں پیر عبدالقادر شاہ جیلانی ؓ کے مزار کا ایک حصہ منہدم ہوا۔ نجف میں حضرت علی ؓ کے مرقد کا ایک حصہ بمباری کا نشانہ بنا۔ پوراعراق کئی سال سے اتحادی فوجوں کا نشانہ بنا ہوا ہے۔ نہ پیر جیلانی دفاع کرپائے اور نہ حضرت علی ؓ کسی کو بچا سکے ہیں۔ حقیقت یہ ہے کہ اللہ کے سوا کوئی بھی مدد نہیں کرسکتا۔ کاش شرک کرنے والے بھائی اس حقیقت کو سمجھ جائیں۔ جس کے بارے میں فرمایا جارہا ہے کہ اللہ تعالیٰ کی بادشاہی اور خدائی کو کچھ فرق نہیں پڑتا۔ لوگو ! اس بغاوت کا تمہیں ہی نتیجہ بھگتنا پڑے گا۔ یاد رکھو یہ دنیا کی زندگی معمولی اور قلیل ہے بالآخر تم نے ہمارے پاس حاضر ہونا ہے ہم تمہیں بتائیں گے کہ تم دنیا میں کیا کچھ کرتے رہے ہو۔ عکرمہ بن ابوجہل کا واقعہ : مفسرین نے اس آیت کی تشریح کرتے ہوئے عکرمہ بن ابوجہل کا واقعہ نقل کیا ہے۔ جب مکہ فتح ہوا تو عکرمہ یہ سوچ کر بھاگ نکلا کہ مجھے کسی صورت بھی معافی نہیں مل سکتی۔ جدہ کی بندرگاہ پر پہنچا اور بیڑے میں سوار ہوا۔ لیکن اللہ کی قدرت کہ جوں ہی بیڑے نے ساحل چھوڑا تو وہ اتنے شدید بھنور میں پھنسا کہ ملاح اور مسافروں کو یقین ہوگیا کہ اب نجات کی کوئی صورت باقی نہیں ہے۔ مصیبت کی گھڑی میں ملاح نے مسافروں سے کہا کہ جب کبھی بیڑے کو ایسے طوفان کا واسطہ پڑتا ہے تو کسی اور کی بجائے صرف ایک اللہ کو پکارا جاتا ہے۔ اس لیے صرف ایک اللہ کے حضور فریادیں کرو اس کے سوا کوئی بیڑا پار لگانے والا نہیں۔ یہ بات حضرت عکرمہ ؓ کے دل پر اثر کرگئی اور اس نے سوچا کہ یہی تو ہمیں محمد ﷺ دعوت دیتا ہے لہٰذا اگر یہاں سے بچ نکلا تو میں حلقہ اسلام میں داخل ہوجاؤں گا چناچہ حضرت عکرمہ ؓ حلقہ اسلام میں داخل ہوئے اور باقی زندگی اسلام اور رسول محترم کے ساتھ اخلاص کے ساتھ گزاری اور جنت کے وارث بنے۔ تفصیل کے لیے کسی مستند سیرت النبی ﷺ کتاب کا مطالعہ فرمائیں۔ (عَنْ اَبِیْ ذَرِّ ؓ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ﷺ فِےْمَا ےَرْوِیْ عَنِ اللّٰہِ تَبَارَکَ وَتَعَالٰی اَنَّہُ قَالَ ےَا عِبَادِیْ اِنِّیْ حَرَّمْتُ الظُّلْمَ عَلٰی نَفْسِیْ وَجَعَلْتُہُ بَےْنَکُمْ مُحَرَّمًا فَلَا تَظَالَمُوْا ےَا عِبَادِیْ کُلُّکُمْ ضَآلٌّ اِلَّا مَنْ ھَدَےْتُہُ ۔۔ ےَا عِبَادِیْ لَوْ اَنَّ اَوَّلَکُمْ وَاٰخِرَکُمْ وَاِنْسَکُمْ وَجِنَّکُمْ کَانُوْا عَلٰی اَتْقٰی قَلْبِ رَجُلٍ وَّاحِدٍ مِّنْکُمْ مَّا زَادَ ذَالِکَ فِیْ مُلْکِیْ شَےْءًا ےَا عِبَادِیْ لَوْ اَنَّ اَوَّلَکُمْ وَاٰخِرَکُمْ وَاِنْسَکُمْ وَجِنَّکُمْ کَانُوْا عَلٰی اَفْجَرِ قَلْبِ رَجُلٍ وَّاحِدٍ مِّنْکُمْ مَّا نَقَصَ ذَالِکَ مِنْ مُّلْکِیْ شَےْءًا)[ رواہ مسلم : باب تحریم الظلم ] ” حضرت ابوذر ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول معظم ﷺ نے فرمایا ‘ اللہ تبارک وتعالیٰ فرماتا ہے۔ میرے بندو ! میں نے ظلم کو اپنی ذات پر حرام کیا اور تمہارے درمیان بھی ظلم ناجائز قرار دیا ہے۔ اس لیے ایک دوسرے پر ظلم نہ کیا کرو۔ میرے بندو ! تم میں سے ہر ایک گمراہ ہے ماسوا اس کے جس کو میں ہدایت سے سرفراز کروں۔۔ میرے بندو ! تمہارے تمام اگلے پچھلے ‘ جنّ وانس سب سے زیادہ متّقی انسان کے دل کی طرح ہوجائیں تو یہ میری سلطنت میں ذرّہ بھر اضافہ نہیں کرسکتے۔ میرے بندو ! تمہارے اگلے پچھلے جنّ وانس سب سے بدترین فاسق وفاجر انسان کے دل کی طرح ہوجائیں تو یہ میری حکومت میں کچھ نقص واقع نہیں کرسکتے۔ “ مسائل 1۔ اللہ ہی خشکی اور تری میں نجات دینے والا ہے۔ 2۔ مصیبت کے وقت مشرکین بھی اللہ تعالیٰ کو پکارتے ہیں۔ 3۔ مشکل دور ہوتے ہی مشرک اللہ کو بھول جاتے تھے۔ 4۔ کسی شخص کی سرکشی اللہ کا کچھ نہیں بگاڑ سکتی۔ 7۔ دنیاکا سازو سامان چند روزہ ہے 8۔ ہر ایک نے اللہ کے حضور پیش ہونا ہے۔ 9۔ اللہ تعالیٰ ہر کسی کو اس کے اعمال سے آگاہ فرمائے گا۔ تفسیر بالقرآن اللہ تعالیٰ کو ہر حال میں اخلاص کے ساتھ پکارنا چاہیے : 1۔ مشرک جب کسی مشکل میں گھر جاتے ہیں تو خالصتاً اللہ کو پکارتے ہیں۔ ( یونس : 22) 2۔ لوگو اللہ کی خالص عبادت کرو۔ (الزمر : 3) 3۔ مجھے حکم دیا گیا ہے کہ میں اللہ کیخالص عبادت کروں۔ (الزمر : 11) 4۔ جب مشرکین کشتی پر سوار ہوتے ہیں خالصتاً اللہ کو پکارتے ہیں۔ (العنکبوت : 65) 5۔ مومنو ! اللہ کو اخلاص کے ساتھ پکارو اگرچہ کفار کے لیے یہ ناپسند ہی کیوں نہ ہو۔ (المومن : 14) 6۔ اللہ ہمیشہ زندہ ہے اس کے سوا کوئی الٰہ نہیں صرف اسی کو پکارو (المومن : 65)
Top