Fi-Zilal-al-Quran - Maryam : 42
اِذْ قَالَ لِاَبِیْهِ یٰۤاَبَتِ لِمَ تَعْبُدُ مَا لَا یَسْمَعُ وَ لَا یُبْصِرُ وَ لَا یُغْنِیْ عَنْكَ شَیْئًا
اِذْ قَالَ : جب اس نے کہا لِاَبِيْهِ : اپنے باپ کو يٰٓاَبَتِ : اے میرے ابا لِمَ تَعْبُدُ : تم کیوں پرستش کرتے ہو مَا لَا يَسْمَعُ : جو نہ سنے وَلَا يُبْصِرُ : اور نہ دیکھے وَلَا يُغْنِيْ : اور نہ کام آئے عَنْكَ : تمہارے شَيْئًا : کچھ
(انہیں ذرا اس موقع کی یاد دلائوض جبکہ اس نے اپنے باپ سے کہا کہ ” ابا جان ‘ آپ کیوں ان چیزوں کی عبادت کرتے ہیں جو نہ سنتی ہیں نہ دیکھتی ہیں اور نہ آپ کا کوئی کام بنا سکتی ہیں ؟
وہ نہایت ہی ادب اور تہذیب کے ساتھ اپنے باپ سے ہمکلام ہیں۔ وہ یہ کوشش کررہے ہیں کہ اللہ نے جو ہدایت ان کو دی ہے ‘ اس سے ان کے والد بھی مستفید ہوجائیں۔ جو علم اللہ نے ان کو دیا ہے وہ اپنے باپ کو بھی سکھا دیں۔ وہ نہایت ہیمحبت کے انداز میں باپ سے مخاطب ہیں۔ ابا جان ‘ نہایت ہی نرم الفاظ ہیں۔ لم تعبدو مالا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ شیئا (91 : 24) ” آپ کیوں ان چیزوں کی عبادت کرتے ہیں جو نہ سنتی ہیں ‘ نہ دیکھتی ہیں اور نہ آپ کا کوئی کام بنا سکتی ہیں ؟ “ عبادت کا اصول تو یہ ہے کہ انسان اس ذلت کے آگے سرنگوں ہو جو انسان سے اعلیٰ وارفع ہو۔ زیادہ علم والا اور زیادہ قوت والا ہو اور وہ ذات انسان کو مقام انسانیت سے بھی بلند کردے اور مزید اونچا مرتبہ دے دے۔ ایک انسان ان چیزوں کی عبادت اور بندگی کیسے کرسکتا ہے جو اس سے کم تر ہوں ! بلکہ وہ دوسرے حیوانات سے بھی کم تر ہوں ‘ نہ سنتی ہوں ‘ نہ دیکھتی ہوں اور نہ کسی کے نفع و نقصان کی مالک ہوں۔ یہ تقریر انہوں نے اس لئے کی کہ ان کے والد اور ان کی قوم بتوں کی پوجا کرتے تھے جس طرح اہل قریش بتوں کی پوجا کرتے تھے جن کے ساتھ اسلام کا مقابلہ تھا۔ یہ تو تھی پہلی جھلک حضرت ابراہیم (علیہ السلام) کی دعوت توحید کی جو انہوں نے اپنے والد کے سامنے پیش کی۔ اس کے بعد انہوں نے مزید تشریح کرتے ہوئے یہ فرمایا کہ یہ بات وہ خود اپنی جانب سے نہیں کہہ رہے بلکہ دراصل یہ وہ علم ہے جو ان کے پاس اللہ کی طرف سے آیا ہے۔ اللہ نے مجھے ہدایت کی ہے کہ میں آپ کو یہ دعوت دوں اگر چہ میں عمر میں آپ سے کم ہوں اور میرا تجربہ بھی آپ سے کم ہے لیکن عالم بالا کی امداد سے میں حقیقت تک پہنچ گیا ہوں۔ وہ اپنے والد کو درد مندی کے ساتھ نصیحت کرتے ہیں کہ آپ کو اس علم کا پتہ نہیں ہے لہذا آپ کو چاہیے کہ آپ میری اطاعت کریں۔ میں آپ کو راہ راست دکھا سکتا ہوں۔
Top