Tafseer-e-Madani - Al-Anfaal : 76
وَ نُوْحًا اِذْ نَادٰى مِنْ قَبْلُ فَاسْتَجَبْنَا لَهٗ فَنَجَّیْنٰهُ وَ اَهْلَهٗ مِنَ الْكَرْبِ الْعَظِیْمِۚ
وَنُوْحًا : اور نوح اِذْ نَادٰي : جب پکارا مِنْ قَبْلُ : اس سے پہلے فَاسْتَجَبْنَا : تو ہم نے قبول کرلی لَهٗ : اس کی فَنَجَّيْنٰهُ : پھر ہم نے اسے نجات دی وَاَهْلَهٗ : اور اس کے لوگ مِنَ : سے الْكَرْبِ : بےچینی الْعَظِيْمِ : بڑی
اور نوح کو بھی ہم نے اسی نعمت سے نوازا اور ان کے سلسلہ میں وہ وقت یاد کرنے کے لائق ہے کہ جب انہوں نے بھی اس سے پہلے ہم ہی کو پکارا اپنی حاجت روائی ومشکل کشائی کے لئے تو ہم نے سن لیا ان کی پکار کو اور نجات دے دی ہم نے ان کو بھی اور ان کو ماننے والوں کو بھی اس بری گھبراہٹ سے
97 حضرت نوح نے بھی اللہ ہی کو پکارا : سو ارشاد فرمایا گیا کہ اور نوح نے بھی ہم ہی کو پکارا تو ہم نے سن لیا ان کی پکار کو۔ اور حضرت نوح کی اس دعا و پکار کو دوسرے مقام پر اس طرح ذکر فرمایا گیا ہے ۔ { فَدَعَا رَبَّہ اَنِّیْ مَغْلُوْبٌ فَانْتَصِرْ } ۔ (القمر :10) سو انہوں نے ہم ہی سے مدد مانگی اور ہمارے ہی حضور عرض کیا کہ مصیبت زدوں کی پکار سننا ہمارا ہی کام ہے۔ اور حاجت روا و مشکل کشا سب کے ہم ہی ہیں۔ انبیاء و رسل بھی ہمارے ہی محتاج ہیں۔ اور جب حضرات انبیاء و رسل بھی ہمارے ہی محتاج ہیں اور وہ اپنی مشکلات و مصائب میں ہم ہی کو پکارتے ہیں تو پھر اور کون ہے جو کسی کا حاجت روا و مشکل کشا ہو سکے سوائے اللہ وحدہ لا شریک کے۔ سو غلط کہتے اور شرک کا ارتکاب کرتے ہیں وہ لوگ جو اللہ وحدہ لا شریک کے سوا اوروں کو حاجت روا و مشکل کشا سمجھ کر پوجتے پکارتے ہیں ۔ والعیاذ باللہ العظیم - 98 نوح کے نجات دہندہ بھی اللہ تعالیٰ : سو اس سے واضح فرما دیا گیا کہ نوح کی حاجت روائی اور مشکل کشائی بھی اللہ تعالیٰ ہی نے فرمائی۔ چناچہ اس بارے ارشاد فرمایا گیا اور صاف اور صریح طور پر ارشاد فرمایا گیا " سو ہم ہی نے ان کو نجات دی اس کرب عظیم سے " جس میں آپ اپنی قوم کی تکذیب اور ان کے انکار کی بنا پر صدیوں سے مبتلا تھے۔ نیز غرقابی کے اس عذاب و انجام سے جس سے بالآخر ان کی یہ قوم دوچار ہوئی تھی۔ کرب عظیم کے یہ دونوں مطلب بیان کیے گئے ہیں اور کرب عظیم کے الفاظ کا عموم ان دونوں ہی کو شامل ہے۔ ( ابن کثیر، روح، کبیر اور صفوۃ وغیرہ ) ۔ سو جب حضرت نوح جیسے عظیم الشان اور جلیل القدر پیغمبر بھی ہمارے ہی محتاج ہیں تو پھر مخلوق میں اور کون ایسا ہوسکتا ہے جو مافوق الاسباب کسی کی حاجت روائی و مشکل کرسکے ؟
Top