Dure-Mansoor - Ash-Shu'araa : 218
الَّذِیْ یَرٰىكَ حِیْنَ تَقُوْمُۙ
الَّذِيْ : وہ جو يَرٰىكَ : تمہیں دیکھتا ہے حِيْنَ : جب تَقُوْمُ : تم کھڑے ہوتے ہو
جو آپ کو دیکھتا ہے جب آپ کھڑے ہوتے ہیں
1۔ ابن ابی حاتم نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ آیت ” الذی یراک حین تقوم “ (یعنی وہ تم کو دیکھتا ہے جب تم کھڑے ہوتے ہو) نماز کے لیے۔ 2۔ ابن ابی حاتم نے ضحاک (رح) سے روایت کیا کہ آیت ” الذی یراک حین تقوم “ (یعنی جب تم کھڑے ہوتے ہو) اپنے بستر سے یا اپنی مجلس سے۔ 3۔ ابن جریر وابن ابی حاتم نے مجاہد (رح) سے روایت کیا کہ آیت ” الذی یرک حین تقوم “ (یعنی وہ تم کو دیکھتا ہے) جہاں بھی تو ہوتا ہے۔ 4۔ ابن جریر وابن المنذر وابن ابی حاتم نے سعید بن جبیر (رح) سے روایت کیا کہ آیت ” الذی یرک حین تقوم “ (یعنی جب تو کھڑا ہوتا ہے) اپنی نماز میں آیت ” الذی یرک حین تقوم “ یعنی جیسے انبیاء چلتے پھرتے تھے تجھ سے پہلے (اسی طرح آپ کے چلنے پھرنے کو بھی اللہ تعالیٰ دیکھ رہے ہیں ) ہر حالت پر اللہ تعالیٰ کی نظر 5۔ الفریابی وعبد بن حمید وابن جریر وابن المنذر وابن ابی حاتم نے عکرمہ (رح) سے روایت کیا کہ آیت ” الذی یرک حین تقوم وتقلبک فی السجدین سے مراد ہے کہ آپ کا قیام کرنا آپ کو رکوع کرنا اور آپ کا سجدے کرنا اور آپ کا بیٹھنا اللہ تعالیٰ دیکھ رہے ہیں۔ 6۔ عبد بن حمید وابن ابی حاتم نے قتادہ (رح) سے روایت کیا کہ آیت ” الذی یرک حین تقوم “ یعنی وہ آپ کو دیکھتا ہے آپ کے کھڑے ہونے کو اور بیٹھنے کو آپ کے سارے احوال کو آیت ” وتقلبک فی السجدین یعنی آپ کا قیام کرنا آپ کا رکوع کرنا آپ کے سجدے کرنا اور آپ کا بیٹھنا 7۔ عبد بن حمید وابن ابی حاتم نے قتادہ (رح) سیر وایت کیا کہ آیت ” الذی یرک حین تقوم “ یعنی وہ آپ کو دیکھتا ہے آپ کے کھڑے ہونے کو اور آپ کے بیٹھنے کو اور آپ کی ساری حالتوں کو آیت ” وتقلبک فی السجدین “ سے مراد ہے کہ وہ آپ کو دیکھتا ہے نماز میں اکیلے اور آپ کو دیکھتا ہے سارے لوگوں میں یعنی جماعت میں الفریابی نے مجاہد (رح) سے اسی طرح روایت کیا۔ 8۔ عبدالرزاق وعبد بن حمید وابن جریر نے قتادہ (رح) سے روایت کیا کہ آیت ” وتقلبک فی السجدین “ سے مراد ہے کہ وہ آپ کو دیکھتا ہے جب آپ سجدہ کرنے والوں میں اٹھٹھتے ہیں۔ 9۔ ابن جریر وابن مردویہ نے ابن عباس ؓ سے آیت ” الذی یرک حین تقوم۔ وتقلبک فی السجدین “ کے کے بارے میں روایت کیا کہ وہ دیکھتا ہے آپ کے قیام کو آپ کے رکوع کو اور آپ کے سجدوں کو۔ 10۔ ابن جریر وابن المنذر نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ آیت ” وتقلبک فی السجدین “ سے مراد ہے کہ وہ آپ کو دیکھتا ہے کہ آپ سجدہ کرنے والوں کے ساتھ قیام کرتے ہیں اور ان کے ساتھ بیٹھتے ہیں۔ 11۔ سفیان بن عیینہ والفریابی والحمیدی و سعید بن منصور وعبد بن حمید وابن جریر وابن المنذر وابن ابی حاتم وابوابن مردویہ والبیہقی فی الدلائل مجاہد (رح) سے آیت ” وتقلبک فی السجدین “ کے بارے میں روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ جب نماز میں کھڑے ہوتے تو آپ پیچھے بھی اسی طرح دیکھتے تھے جیسے آپ اپنے سامنے دیکھتے تھے۔ 12۔ ابن مردویہ نے ابن عباس ؓ سے آیت ” وتقلبک فی اسلجدین “ کے بارے میں فرمایا کہ نبی ﷺ جب نماز میں کھڑے ہوتے تو آپ پیچھے بھی اسی طرح دیکھتے تھے جیسے آپ اپنے سامنے دیکھتے تھے۔ 13۔ مالک و سعید بن منصور البخاری ومسلم وابن مردویہ نے ابوہریرہ ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کیا تمہارا خیال یہ ہے کہ میری توجہ اس طرحہے۔ اللہ کی قسم ! مجھ پر پوشیدہ نہیں رہتا تمہارا خشوع اور تمہارا رکوع اور بلاشبہ میں تم کو اپنی پیٹھ پیچھے سے بھی دیکھتا ہوں۔ 14۔ ابن ابی عمر فی مسندہ والبزار وابن ابی حاتم والطبرانی وابن مردویہ والبیہقی فی الدلائل مجاہد (رح) سے روایت کیا کہ آیت ” وتقلبک فی السجدین “ سے مراد ہے کہ آپ کو ایک نبی سے دوسرے نبی کی طرف منتقل ہوتے دیکھا یہاں تک کہ آپ کو نبی کی حیثیت سے پیدا کیا گیا۔ 15۔ سفیان بن عیینہ والفریابی وابن ابی حاتم والطبرانی وابن مردویہ والبیہقی فی الدلائل مجاہد (رح) سے روایت کیا کہ آیت ” وتقلبک فی السجدین “ سے مراد ہے کہ آپ کو ایک نبی سے دوسرے نبی کی طرف منتقل ہوتے دیکھا یہاں تک کہ آپ کو نبی کی حیثیت سے پیدا کیا گیا۔ 16۔ ابن ابی حاتم وابن مردویہ وابو نعیم فی الدلائل ابن عباس ؓ سے آیت ” وتقلبک فی السجدین “ کے بارے میں فرمایا کہ نبی ﷺ برابر انبیاء کی پشتوں سے منتقل ہوتے رہے یہاں تک کہ آپ ﷺ کی والدہ نے آپ کو جنا۔ 17۔ ابن مردویہ وابو نعیم فی الدلائل ابن عباس ؓ سے روایت کیا میں نے رسول اللہ ﷺ سے پوچھا کہ میرے ماں باپ آپ پر قربان ہوں آپ کہاں تھے جب آدم جنت میں تھے تو آپ نے تبسم فرمایا یہاں تک کہ آپ کی داڑھیں ظاہر ہوگئیں پھر آپ نے فمرایا کہ میں ان کی پشت میں تھا جب آدم (علیہ السلام) زمین کی طرف اترے تو میں ان کی پشت میں تھا اور مجھے کشتی میں سوار کیا گیا اس حال میں کہ میں نوح (علیہ السلام) کی پشت میں تھا اور میں آگ میں ڈالا گیا اپنے باپ ابراہیم (علیہ السلام) کی پشت میں ہوتے ہوئے اور میرے ماں باپ نے کبھی بھی بدکاری نہیں کی اللہ تعالیٰ بابر مجھے پاکیزہ پشتوں سے منتقل فرماتے رہے پاک صاف مہذب رحموں کی طرف جب بھی دو قبیلے تھے میں ان میں سے بہتر میں موجود ہوتا اللہ تعالیٰ نے نبوت کے ساتھ مجھ سے وعدہ لیا اور اسلام کے ساتھ مجھے ہدایت دی تورات اور انجیل میں میرے ذکر کو بیان کیا اور میر صفت کے ذریعے ہر چیز کو کھول دیا۔ زمین کے مشرق میں اور اس کے مغرب میں اور اپنی کتاب مجھ کو سکھائی اور مجھ کو اپنے آسمان میں بلدن کی اور میرا نام مشتق کیا اپنے ناموں میں سے وہ عرش والا محمود ہے اور میں محمد ہوں اور اللہ تعالیٰ نے مجھ وعدہ کیا کہ وہ مجھ سے محبت کریں گے حوض کی وجہ سے اور اللہ تعالیٰ نے مجھ کو کوثر عطا فرمایا اور میں پہلا سفارش کرنے والا ہوں گا اور میں پہلا ہوں جس کی سفارش قبول کی جائے گی اللہ تعالیٰ نے مجھے میر امت کے بہترین زمانے میں پیدا کیا اور میری امت حمد کرنے والی ہے جو نیک کاموں کا حکم کرتی ہے اور برے کاموں سے روکتی ہے۔
Top