Tafseer-Ibne-Abbas - Hud : 77
وَ لَمَّا جَآءَتْ رُسُلُنَا لُوْطًا سِیْٓءَ بِهِمْ وَ ضَاقَ بِهِمْ ذَرْعًا وَّ قَالَ هٰذَا یَوْمٌ عَصِیْبٌ
وَلَمَّا : اور جب جَآءَتْ : آئے رُسُلُنَا : ہمارے فرشتے لُوْطًا : لوط کے پاس سِيْٓءَ : وہ غمیگن ہوا بِهِمْ : ان سے وَضَاقَ : اور تنگ ہوا بِهِمْ : ان سے ذَرْعًا : دل میں وَّقَالَ : اور بولا ھٰذَا : یہ يَوْمٌ عَصِيْبٌ : بڑا سختی کا دن
اور جب ہمارے فرشتے لوط کے پاس آئے تو وہ ان (کے آنے) سے غمناک اور تنگ دل ہوئے اور کہنے لگے کہ آج کا دن بڑی مشکل کا دن ہے
(77) اور جب جبریل امین ؑ اور انکے ساتھ دوسرے فرشتے لوط ؑ کے پاس آئے تو لوط ؑ انکے آنے کی وجہ سے مغموم اور پریشان ہوئے (کیوں کہ وہ بہت حسین تھے اور لوط ؑ نے ان کو آدمی سمجھا کیونکہ ان کی قوم کی غلط حرکات تھیں اور بہت غمگین ہوئے اور اپنی قوم کے برے افعال کی وجہ سے درے اور دل میں کہنے لگے آج کا دن بہت ہی بھاری ہے۔
Top