Tafseer-Ibne-Abbas - An-Nahl : 30
وَ قِیْلَ لِلَّذِیْنَ اتَّقَوْا مَا ذَاۤ اَنْزَلَ رَبُّكُمْ١ؕ قَالُوْا خَیْرًا١ؕ لِلَّذِیْنَ اَحْسَنُوْا فِیْ هٰذِهِ الدُّنْیَا حَسَنَةٌ١ؕ وَ لَدَارُ الْاٰخِرَةِ خَیْرٌ١ؕ وَ لَنِعْمَ دَارُ الْمُتَّقِیْنَۙ
وَقِيْلَ : اور کہا گیا لِلَّذِيْنَ اتَّقَوْا : ان لوگوں سے جنہوں نے پرہیزگاری کی مَاذَآ : کیا اَنْزَلَ : اتارا رَبُّكُمْ : تمہارا رب قَالُوْا : وہ بولے خَيْرًا : بہترین لِلَّذِيْنَ : ان کے لیے جو لوگ اَحْسَنُوْا : بھلائی کی فِيْ : میں هٰذِهِ : اس الدُّنْيَا : دنیا حَسَنَةٌ : بھلائی وَلَدَارُ الْاٰخِرَةِ : اور آخرت کا گھر خَيْرٌ : بہتر وَلَنِعْمَ : اور کیا خوب دَارُ الْمُتَّقِيْنَ : پرہیزگاروں کا گھر
اور (جب) پرہیزگاروں سے پوچھا جاتا ہے کہ تمہارے پروردگار نے کیا نازل کیا ہے ؟ تو کہتے ہیں کہ بہترین (کلام) جو لوگ نیکو کار ہیں ان کے لئے اس دنیا میں بھی بھلائی ہے اور آخرت کا گھر تو بہت ہی اچھا ہے۔ اور پرہیزگاروں کا گھر بہت خوب ہے۔
(30) اور جو حضرات کفر وشرک اور تمام فواحش سے بچتے ہیں جیسا کہ حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ اور دیگر صحابہ کرام ؓ ان سے کہا جاتا ہے کہ رسول اکرم ﷺ نے تمہارے سامنے تمہارے پروردگار کا کیا پیغام بیان کیا تو وہ کہتے ہیں کہ توحید اور صلہ رحمی بیان کی اور جو حضرات توحید خداوندی پر کار بند ہیں، ان کو قیامت کے دن جنت ملے گی اور جنت تو پھر دنیا اور جو کچھ اس میں ہے اس سے کئی درجے بہتر ہے، اور واقعی جنت کفر وشرک اور فواحش سے بچنے والوں کے لیے اچھا گھر ہے۔
Top