Tafseer-Ibne-Abbas - Maryam : 21
قَالَ كَذٰلِكِ١ۚ قَالَ رَبُّكِ هُوَ عَلَیَّ هَیِّنٌ١ۚ وَ لِنَجْعَلَهٗۤ اٰیَةً لِّلنَّاسِ وَ رَحْمَةً مِّنَّا١ۚ وَ كَانَ اَمْرًا مَّقْضِیًّا
قَالَ : اس نے کہا كَذٰلِكِ : یونہی قَالَ : فرمایا رَبُّكِ : تیرا رب هُوَ : وہ یہ عَلَيَّ : مجھ پر هَيِّنٌ : آسان وَلِنَجْعَلَهٗٓ : اور تاکہ ہم اسے بنائیں اٰيَةً : ایک نشانی لِّلنَّاسِ : لوگوں کے لیے وَرَحْمَةً : اور رحمت مِّنَّا : اپنی طرف سے وَكَانَ : اور ہے اَمْرًا : ایک امر مَّقْضِيًّا : طے شدہ
(فرشتے نے) کہا یوں ہی (ہوگا) تمہارے پروردگار نے فرمایا ہے کہ یہ مجھے آسان ہے اور (میں اسے اسی طریقہ پر پیدا کروں گا) تاکہ اس کو لوگوں کے لئے اپنی طرف سے نشانی اور (ذریعہ) رحمت اور (مہربانی) بناؤں اور یہ کام مقرر ہوچکا ہے
(21) جبریل امین ؑ نے فرمایا بس جس طرح تم سے کہا ہے اسی طرح ہوجائے گا تمہارے پروردگار کا ارشاد ہے کہ بغیر باپ کے لڑکا پیدا کرنا میرے لیے آسان ہے اور تاکہ ہم اس بغیر باپ کے بیٹے کو بنی اسرائیل کے لیے ایک نشانی بنائیں اور جو ان پر ایمان لائے اس کے لیے باعث رحمت بنائیں اور یہ ایک طے شدہ بات ہے کہ بغیر باپ کے لڑکا پیدا ہوگا۔
Top